گلگت:کورونا وائرس کے خطرات اور شدید برف باری کے دوران گلگت بلتستان میں ہنگامہ خیز انتخابات کے لیے ووٹنگ کا مقررہ وقت ختم ہو گیا اور اب گنتی کا عمل شروع ہوگیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان اسمبلی کی 24 عام نشستوں کے لیے 4 خواتین سمیت 330 اُمیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں تاہم ایک حلقے میں امیدوار کے انتقال کے باعث ایک حلقے میں انتخابات ملتوی ہوگئے ہیں جبکہ عوام آج ووٹ کی پرچی کے ذریعے نئے گلگت بلتستان کی بنیاد رکھنے جارہے۔
تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے شہری اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے کورونا وبا سے بچاؤ کے پیش نظر فیس ماسک پہنے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے پولنگ اسٹیشنز کے سامنے صبح سے قطاروں میں کھڑے نظر آئے ہیں جبکہ شدید برف باری بھی جاری ہے۔
واضح رہے تمام 23 حلقوں میں پولنگ کا عمل بلا رکاوٹ جاری رہا ہے اور گلگت شہر میں خواتین اور بزرگوں کی بھی بڑی تعداد ووٹ دینے نکلی تاہم غذر، سوست، بلتستان کے حلقوں میں شدید برف باری کے باعث لوگ گھروں میں رہنے پر مجبور ہوگئے جس سے وہاں کچھ مقامات میں ٹرن آؤٹ کم رہنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب کچھ پولنگ اسٹیشنز پر بجلی کے تعطل کی بھی خبریں موصول ہوئی تھیں جس کے سبب وہان ووٹنگ کا عمل سست روی کا شکار ہوا ور عملے نے ووٹرز کے اندراج کے لیے ٹارچوں کا استعمال کیا جبکہ گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے پولنگ عملے کے لیے فیس ماسک، دستانوں اور سینٹائزر پر مشتمل 8 ہزار بیگز بھی فراہم کیے گئے تھے۔
خیال رہے ووٹنگ کا عمل بغیر کسی تعطل کے صبح 8 سے شام 5 بجے تک جاری رہا جو اب ختم ہوگیا ہے اور گنتی کا عمل جاری ہے جبکہ گلگت بلتستان، پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 15 ہزار سیکیورٹی اہلکاروں کو الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا ہے۔