کراچی/ لاہور/ پشاور (نمائندگان جسارت/ اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی والدہ کو سپردخاک کردیا گیا‘ ان کی نماز جنازہ ثمر باغ ضلع دیر پائین میں ادا کر دی گئی۔ سراج الحق نے اپنی والدہ کی نماز خود جنازہ پڑھائی‘ نماز جنازہ ثمر باغ اسٹیڈیم میں ادا کی گئی‘ موسم کی خرابی کے باوجود نمازجنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی والدہ گزشتہ شب انتقال کر گئی تھیں‘ وہ کچھ عرصے سے دل کے عارضہ میں مبتلا اور پشاور کے اسپتال میں زیر علاج تھیں۔ نماز جنازہ میں نائب جماعت اسلامی میاں محمد اسلم، امیر جماعت اسلامی صوبہ کے پی کے سینیٹر مشتاق احمد خان، ایم این اے مولانا عبد اکبر چترالی، چیف خطیب کے پی کے مولانا اسماعیل، مرکزی سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف، ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی محمد اصغر، ساجد انور، سابق ایم این اے مولانا عبد المالک، ڈاکٹر عطا الرحمن سمیت سیاسی جماعتوں کی قیادت، سماجی رہنماؤں، علما اکرام، صحافیوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ کے بعد مرحومہ کو آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ والدہ کے انتقال پر سینیٹر سراج الحق کو صدر پاکستان عارف علوی، مولانا فضل الرحمن، طاہر القادری، بابر اعوان، عامر خان نے فون کرکے امیر جماعت اسلامی سے افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا۔وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیراعظم آزاد کشمیر راجا محمد فاروق حیدر، مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد سمیت ملک بھر سے سیاسی، مذہبی و سماجی حلقوں کی جانب سے اظہار افسوس کیا گیا۔ سراج الحق نے اس موقع پر تعزیت کرنے والے دوستوں اور شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پوری قوم سے والدہ کے لیے دعاکی درخواست کی ہے۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق 19 نومبر کو اسلام آباد میں میاں محمد اسلم کی رہائش گاہ پر 20 نومبر کو بعد نماز جمعہ مرکز اسلامی پشاور اور 23 نومبر کو منصورہ میں اظہار تعزیت اوردعا کے لیے آنے والوں سے ملاقات کریں گے ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان وسینیٹر سراج الحق کی والدہ کی وفات پر ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان حمزہ محمد صدیقی، مرکزی ترجمان جمعیت راجا عمیر میر، عدیل چودھری اور جمشید منیر نے اظہار تعزیت کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیڑھی ٹوپی پہنانے والی ماں جو سراج الحق صاحب کی وجہ شہرت اور پہچان بھی بنی‘ ساری زندگی جس ماں کی محبت میں ٹوپی ٹیڑھی سر پر رکھی‘ وہ ماں اپنے بیٹے کو چھوڑ کر دنیا سے چلی گئی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کہا کہ دین اسلام میں والدہ کو بہت بلند مقام حاصل ہے‘ والدہ کی موت کا خلا کبھی پورا نہیں ہوتا‘ اللہ تعالیٰ آپ کی والدہ کے درجات بلند کرے اور انہیں اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔