اسلام آباد (اے پی پی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہاہے کہ ملک کے ثقافتی ورثہ کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ فوک گلوکاروں اور روایتی دستکاروں کے فن کی تجارتی سطح پرپذیرائی ضروری ہے کیونکہ فوک گلوکاروں اورروایتی دستکاروں نے ہماری ثقافت کو زندہ رکھا ہے۔ صدرمملکت نے یہ بات اتوار کویہاں لوک ورثہ میں 10 روزہ لوک میلہ کے اختتام پرفوک گلوکاروں، دستکاروں اورہنرمندوں میں انعامات تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔صدرمملکت نے کہاکہ پاکستان ثقافتی ورثہ بالخصوص بدھ مت کے نوادرات اورآثارکے حوالے سے متنوع حیثیت کا حامل ملک ہے۔انہوں نے کہاکہ فوک ثقافت، ثقافتی ورثہ اورثقافتی نمونے سیاحوں کوراغب کرنے کا ایک بڑا ذریعہ ہے، سیاح کسی بھی قوم کی تاریخ اور ترقی کو ماپنے کے لیے عمارات اورثقافتی مقامات کی سیر کوترجیح دیتے ہیں۔صدرمملکت نے کہاکہ عقیدہ کی بنیادپرتصویرکشی کی پابندیوں کی وجہ سے مسلمان ہنرمندوں نے جیومیٹرک آرٹ کو فروغ دیا جو اسلامی فن تعمیرکا طرہ امتیازبن گیا، انہوںنے کہاکہ صوفیاکرام اور محمد بن قاسم جیسے فاتحین کی آمد نے اس خطے کے مقامی ثقافت اورتنوع میں اضافہ کیا۔اس موقع پر صدرمملکت نے آرٹ ورک کی نمائش کے لیے ایوان صدرکی لابی فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی جہاں اعلیٰ ملکی اورغیرملکی شخصیات دورہ کرتے ہیں۔ صدرمملکت نے کہاکہ آرٹ اورثقافت کے فروغ اکیلے حکومت نہیں کرسکتی اس مقصد کے لیے نمائشیں اورثقافتی میلوں کاانعقاد بھی ضروری ہے۔