تحقیق: نوجوانوں میں اچھی غذا، وزن کے لیے اہم ہے

162

کچھ نوجوان جوانی کی ابتدا میں ہی موٹاپے یا وزن کی زیادتی کا شکار ہوجاتے ہیں اور اس کی عمومی وجہ ایسی غذاؤں کا استعمال ہے جو فائدے سے زیادہ صحت کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق  نوجوان اگر اپنی صحت کے لیے غذا میں کچھ ترمیم کرلیں یا اس کا طریقہ کار بدل لیں تو اپنی صحت کو بہتر کرسکتے ہیں۔

عالمی صحت کی رپورٹ کے مطابق نوجوان اگر اپنی صحت کے لیے غذا میں کچھ ترمیم کرلیں اور تجاویز پر عمل کرے تو اپنا وزن کم کرسکتا ہے۔

 

اپنی صحت کےلیے اہداف مقرر کیجیے

جسمانی زائد چربی سے محروم ہونا اچھی صحت سے لطف اندوز ہونے کا ایک بہترین طریقہ ہے لیکن وزن کم کرنے کے بعد حقیقت پسندانہ وزن اور جسمانی شکل کے اہداف حاصل کرنا ضروری ہے  جبکہ زیادہ وزن رکھنے والے نوعمروں کے لیے جسمانی اضافی چربی کم کرنے کی کوشش کرنا ضروری ہے اور زیادہ توجہ ہمیشہ جسمانی وزن کے بجائے صحت کو بہتر بنانے پر رکھنی چاہیے۔

ماہرین کے مطابق وزن کا ہدف کچھ نوجوانوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے لیکن غذا کو بہتر بنانا اور جسمانی سرگرمیوں میں اضافہ مجموعی طور پر زیادہ موثر ثابت ہوسکتا ہے جبکہ  گھر، سکول اور دوستوں کی مدد سے وزن میں کمی ممکن ہے اور اس کے بعد زندگی میں مثبت تبدیلیوں کو فروغ دینے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

میٹھے مشروبات سے پرہیز کریں

ماہرین کے مطابق اضافی وزن کم کرنے کا ایک آسان طریقہ یہ ہے کہ میٹھے مشروبات جیسے سوڈا (کولڈ ڈرنکس)، انرجی ڈرنکس، اور پھلوں کے مشروبات کا استعمال کم کردیں کیونکہ ان کے اجزا ترکیبی وزن بڑھانے کا ذریعہ بنتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق مشروبات میں شامل چینی کی زیادہ کھپت نوعمرجوانوں کے وزن میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے اور اس سے صحت کے مسائل کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے جیسے ٹائپ 2 ذیابیطس، جگر کی بیماری اور مہاسے وغیرہ۔

جسمانی سرگرمیوں میں اضافہ

کھیلوں کی ٹیم میں شامل ہونا یا جم جانا ضروری نہیں ہے لیکن کم وقت کے لیے بیٹھنا اور زیادہ حرکت کرنا زیادہ اہم ہے کیونکہ جسمانی چربی سے نجات حاصل کرنے کا یہ ایک بہترین طریقہ ہے۔

تحقیق کے مطابق عام طور پر ہمارے روزمرہ کی سرگرمیوں میں اضافہ پٹھوں  کی زیادہ حرکت کاباعث بنتا ہے اور یہ آپ کے جسم کی کیلوریز کو زیادہ موثر انداز میں جلانے میں مدد کرتا ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ ہر ہفتے ایک نئے کھیل یا سرگرمی میں حصہ لیا جائےاور اس میں خوب طبع آزمائی کی جائے، جیسے  پیدل چلنے، سائیکل چلانے، دوڑنے، فٹ بال، یوگا، تیراکی اور رقص وغیرہ۔

اس کے ساتھ اپنے مزاج کو بہتر بنانے کا ایک طریقہ نقل و حرکت سے مشغول ہونا یا ورزش کرنا ہے اور اس کے ذریعے نو عمر افراد میں افسردگی (تناؤ) کی علامات کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

جسمانی غذائیں

ماہرین کا کہنا ہے کہ کیلوریز پر توجہ دینے کی بجائے اگر  غذائی اجزاء کی مقدار پر مبنی کھانوں کا انتخاب کریں جن پر کھانا مشتمل ہوتا ہے ان میں وٹامنز، معدنیات اور فائبر وغیرہ شامل ہیں جبکہ نوعمر بچے ترقی کے مرحلے میں ہوتے ہیں اس لیے بالغوں کی نسبت ان کو کچھ غذائی اجزاء جیسے فاسفورس اور کیلشیم کی ضرورت زیادہ ہوتی ہے۔

تحقیق کے مطابق سبزیاں، پھل، اناج، اچھی  چربی اور صحت مند پروٹین نہ صرف غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں بلکہ وزن کم کرنے میں بھی ان کا کردار ہوتا ہے،  مثال کے طور پر سبزیوں میں ریشہ، اناج اور پھلوں کے ساتھ ساتھ انڈوں، مرغی، پھلیاں اور گری دار میوے جیسے ذرائع میں پروٹین ہوتی ہے اور ان کے استعمال سے آپ زیادہ کھانے اور اضافی چربی سے بچ سکتے ہیں۔

چربی کے اضافے سے مت گھبرائیں

ماہرین کے مطابق بچوں اور نوجوانوں کو بڑوں سے زیادہ چربی کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ ان کا جسم  نشوونما کے مرحلے میں ہوتا ہے اور اگر اس دوران وزن کم کرنے کی کوشش کی جائے یا ادویات کا استعمال کیا جائے تو وہ نقصان دہ ہوسکتا ہے جبکہ چربی کم کرنے کی صورت میں دماغ کی نشوونما پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔

چربی کی مقدار کو کم کرنے کے بجائے غیر صحت مند اشیاء سے صحت مند اشیاء تبدیل کرنے پر توجہ دیں جیسے تلے ہوئے کھانوں اور شوگر بیکڈ سامان سے پرہیز کریں اور اس کے بجائے گری دار میوے، بیج، ایوکاڈوس، زیتون کا تیل اورمچھلی وغیرہ کھائیں۔

اضافی شوگر پر کنٹرول کریں

تحقیق کے مطابق نوجوان عموماً ایسی اشیاء کی جانب زیادہ مائل ہوتے ہیں جن میں شوگر زیادہ ہوتی ہے، جیسے ٹافیاں، بسکٹ، میٹھی اشیاء اور ایسی اشیاء سے حد ممکن اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ  ایسی اشیاء کا سب سے  بڑا نقصان یہ ہوتا ہے کہ انسانی بھوک کے نظام کو متاثر کرتی ہیں اور بچے کا جب یہ نظام متاثر ہوجاتا ہے تو وہ کبھی ضرورت سے زیادہ کھاتا ہے اور کبھی اسے بالکل بھوک نہیں لگتی جو موٹاپے کی طرف لے جاتا ہے۔