کورونا کی دوسری لہر

98

دنیا کے کئی ممالک کی طرح پاکستان میںبھی کورونا کی دوسری لہر کا آغاز ہو گیا ہے اس لہر کے آتے ہی ملک میں یومیہ اموات میں88 فیصد اضافہ ہو گیا ہے ۔ایک روز پہلے کورونا ملک میں33 زندگیاں نگل گیا ۔ اس وقت ملک میں کورونا کے فعال کیسز کی تعداد26ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے ۔ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں کورونا کی پہلی لہر نے زیادہ نقصان نہیں کیا تھا ۔ اس کی وجہ حکومت کے مو ثر اقدامات یا، عوام کی احتیاطی تدابیر نہیں تھیں بس اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ایسا ہوگیا ۔ اس سے عوام میں یہ تاثر پیدا ہوا کہ کورونا زیادہ خطرناک نہیں۔ مگر یہ خام خیالی ہے ۔ ماہرین کے مطابق کورونا کی دوسری لہر پہلی لہر سے بھی زیادہ شدید ہو سکتی ہے ۔ چنانچہ حکومت کوکورونا سے نمٹنے کے سلسلے میں موثر اقدامات کرنے چاہییں ۔ ذرائع ابلاغ اور سیاسی جماعتوں کی بھی ذمے داری ہے وہ عوام کو کورونا کی دوسری لہر سے نبرد آزما ہونے کے لیے تیار کریں ۔ کورونا کے سلسلے میںشعور کی بیداری پورے معاشرے کا فرض ہے ۔