میرپورخیاص میںبارش کے پانی کی عدم نکاسی مسئلہ بنی ہو ئی ہے،سہیل سیال

31

میرپور خاص (نمائندہ جسارت) صوبائی وزیر آبپاشی سہیل انور سیال نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں کے دوران پورے پاکستان میں جہاں بارشوں نے تباہی کی، وہیں سب سے زیادہ تباہی میرپور خاص ضلع میں ہوئی ہے، ضلع میں دو لاکھ ایکڑ سے زائد زمینوں میں بارشوں کا پانی جمع ہو گیا تھا، ہم نہیں چاہتے کہ پانی کی نکاسی میں رکاوٹیں ڈالنے والے زمینداروں پر طاقت کا استعمال کیا جائے۔ اس کے حل کے لیے کمشنر میرپور خاص کی سربراہی میں کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ وہ یہاں ڈائریکٹر نارا کینال کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کی ہدایت پر زمینوں سے پانی نکاسی کی گئی ہے، اب صرف چار ہزار 894 ایکڑ زمینوں پر پانی کھڑا ہے، جہاں ڈرینج سسٹم نہیں ہے، وہاں پانی کی نکاسی مسئلہ بنی ہوئی ہے، بارشوں کو چار ماہ ہوچکے ہیں مگر وفاقی حکومت کی جانب سے اب تک متاثرہ زمینداروں کی کوئی داد رسی نہیں کی گئی ہے اور نہ کوئی وفاقی وزیر ان کے پاس پہنچا ہے۔ ضلع سانگھڑ میں بھی ایک لاکھ 53 ہزار 646 ایکڑ زمین پر برساتی پانی جمع تھا جو اب 16 ہزار ایکڑ رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض علاقوں میں بارشوں کے پانی کی نکاسی میں مقامی زمیندار رکاوٹیں ڈال رہے ہیں اور یہ سب چھوٹے زمیندار ہیں، اس لیے ہم نہیں چاہتے کہ ان پر طاقت کا استعمال کی، ہم چاہتے ہیں کہ اس مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے جس کے لیے کمشنر میرپور خاص کی سربراہی میں عمرکوٹ، سانگھڑ اور میرپور خاص کے لیے تین سب کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں، جس کی سربراہی ڈپٹی کمشنر کریں اور یہ کمیٹیاں پانی کی نکاسی کے مسائل کو حل کریں گی۔ ان کمیٹیوں میں ورکس اینڈ سروسز، پبلک ہیلتھ اور لوکل گورنمنٹ کے نمائندگان بھی شامل ہوں گے کیونکہ کہیں روڈ کٹنگ، کہیں ریلوے لائن سے پانی گزارنے کا مسئلہ بنا ہوا ہے اور یہ کمیٹیاں تین روز بعد اپنی رپورٹ پیش کریں گی جو وزیر اعلیٰ سندھ کو دی جائے گی۔