وفاقی و صوبائی حکومتیں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر متفق ہیں ، حافظ نعیم

194

 

کراچی(نمائندہ جسارت)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وفاقی وصوبائی حکومتوں نے بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر اتفاق کرلیا ہے ، وفاق اپنے اکثریتی صوبوں میں اور سندھ حکومت کراچی میں بلدیاتی انتخابات مستقل ملتوی کیے رکھنا چاہتی ہے ، ایڈمنسٹریٹرز کے ذریعے شہروں کا بلدیاتی نظام چلایا جارہا ہے ، حکمران دانستہ مردم شماری کے اعلان کو مؤخر کر کے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو روکنا چاہتے ہیں ، وفاقی وصوبائی حکومتیں عوام کو بتائیں کہ 11نومبر کو مشترکہ مفادات کونسل میں مردم شماری کے حوالے سے بات کیوں نہیں کی گئی ؟،حکومتی جماعتیں ذاتی مفادات کے لیے تو فوری اتفاق کرلیتی ہیں لیکن قومی مفادکی تکمیل میں درپیش رکاوٹوں کو اختلاف بنا کر پیش کرتی ہیں ، جماعت اسلامی حکمرانوںکے خلاف جدوجہد کررہی ہے ،حق دو کراچی مہم جاری ہے ، بلدیاتی انتخابات کے لیے ضلع شمالی کی یونین اور ٹاؤن کے نامز د چیئرمین
،وائس چیئرمین آج سے ہی گھر گھر عوامی رابطہ مہم کا آغاز کریں اور تحریک کو آگے بڑھائیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع شمالی کے تحت کریمی چورنگی سرجانی ٹائون میں ’’بلدیاتی کنونشن ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کنونشن سے امیرجماعت اسلامی ضلع شمالی محمد یوسف،سیکرٹری ضلع عرفان احمد ، انچارج الخدمت سید رضوان شاہ نے بھی خطاب کیا جبکہ خالد سعید نے تذکیر بالحدیث پیش کیا ۔حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ جماعت اسلامی ضلع شمالی کے ذمے داران اور کارکنان مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے حق دو کراچی مہم کو بھر پور طریقے سے چلایا اور عوامی ریفرنڈم میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔ جماعت اسلامی محض اعلانا ت کے لیے نہیں بلکہ شہریوں کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے جدوجہد کرتی ہے ، شہر کراچی منی پاکستان اورپاکستان کے ماتھے کا جھومر ہے ، یہ شہر غریبوں کی ماں ہے ، یہاںملک بھر سے لوگ روزگار کمانے کے لیے آتے ہیں ، بد قسمتی سے کراچی کے ساتھ ہمیشہ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا ،یہاں کے عوام کی حق تلفی کی گئی ، شہر کا براحال کر دیا گیا ،کھیلوں کے میدانوں پر قبضہ کیا گیا اور پارکوں پر چائنا کٹنگ کی گئی شہر کی تعمیر کے بجائے تخریب کا کام کیا گیا ،وزیر اعظم پاکستان اور وزیراعلیٰ سندھ کے اعلانات سے مسائل حل نہیں ہوسکتے ، جماعت اسلامی کی کارکردگی سب کے سامنے عیاں ہے ،نعمت اللہ خان نے شہر میں 32 نئے کالجز بنائے،پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے K2اورK3منصوبے مکمل کیے اور مزیدپانی کے حصول کے لیے K4منصوبہ پیش کیا جس کے بعد ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی اتحادی حکومت نے ایک کالج کا بھی اضافہ نہیں کیا اور اب تک K4منصوبہ مکمل کرنا تو دور بلکہ یہ حکومتوں کی ترجیحات میں ہی شامل نہیں ، حکمران جماعتوں نے شہر میں ماس ٹرانزٹ کا پروگرام آگے نہیں بڑھنے دیا ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں مصنوعی مہنگائی ظالم طبقوں کی وجہ سے ہے ،آٹا اور چینی مافیا کو حکومتی سرپرستی حاصل ہے۔محمد یوسف نے کہاکہ اہل کراچی 30سال سے جبر کا شکار ہیں ،وہ لوگ جو اکثریت کے ساتھ ووٹ لے کر منتخب ہوئے انہوں نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا ، شہر کی بلدیاتی حکومت نے رودھو کر 4سال تو مکمل کرلیے لیکن کراچی کے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا ،انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ضلع شمالی کے نامزد چیئرمین اور وائس چیئرمین بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں گھر گھر جاکر عوام سے رابطہ کریں ۔