کیموتھیراپی کیا ہے؟ مختصراً جائزہ

376

کیموتیھراپی میں ادویات کے استعمال کرتے ہوئے کینسر کے خلیوں کی نشوونما کو روکا جاتا ہے۔

کیموتھیراپہ خلیوں کی غیر ضروری تقسیم کو روکتی ہے۔ کینسر کے زیادہ تر خلیات جلدی تقسیم ہوتے ہیں لہذا کیموتھریپی ان خلیات کی روک تھام کیلئے بہترین ذریعہ ہے۔ کچھ ایسے بھی خلیات ہوتے ہیں جو بہت تیزی سے تقسیم ہوتے ہیں، اُن کو بھی کیموتھیراپی ختم کردیتی ہے۔

کیمو تھیراپی ریڈیوتھیراپی سے مختلف ہے جو جسم کے ایک مخصوص حصے میں کینسر کے خلیوں کو ختم کرتا ہے۔ کیموتھیراپی پورے جسم میں کینسر کے خلیوں کو ختم کرنے کا کام کرتی ہے۔

کیموتھیراپی بھلے ہی کینسر کے خلیوں کو ختم کرنے کا کام کرتی ہے لیکن یہ عام اور صحت مند خلیوں کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اس سے ضمنی اثرات پیدا ہوسکتے ہیں۔

یہ جاننا مشکل ہے کہ مریض میں کون سے ضمنی اثرات پیدا ہو سکتے ہیں، وہ اثرات کب تک رہیں گے اور کب ختم ہوں گے۔ کیموتھیراپی ہر شخص کے لیے مختلف ہوتی ہے جو ادویات ، خوراک اور اُس کی عمومی صحت پر منحصر ہے۔ زیادہ تر ضمنی اثرات عارضی ہوتے ہیں۔ جیسے جیسے جسم کے عام خلیات ٹھیک ہوجاتے ہیں، ضمنی اثرات دور ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ اگر مریض میں کیمو تھیراپی کے مضر اثرات پائے جائیں تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔