اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ نے جاپان سے چوری شدہ گاڑیوں کی کسٹم کلیئرنس سے متعلق کسٹم کلکٹر کی اپیل پر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔ معاملے کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ جسٹس قاضی محمد امین نے پوچھا کہ گاڑیوں کے چوری ہونے سے متعلق محکمہ کسٹم کے پاس کیا شواہد پیں؟ وکیل کسٹم چودھری ظفر اقبال نے بتایا کہ 2017ء میں 14 مہنگی لگژری گاڑیاں درآمد کی گئیں، سب گاڑیوں کے ڈرائیونگ سائیڈ کے تالے ٹوٹے تھے، امپورٹرز حضرات گاڑیوں کی چابیاں بھی نہ فراہم کرسکے، محکمہ کسٹم کی طرف سے شک گزرنے پر جاپان قونصلیٹ کو خط لکھا گیا، جاپان قونصلیٹ نے اپنی ای میل میں تمام گاڑیوں کے چوری ہونے کی تصدیق کی، کسٹم حکام نے گاڑیوں کو قبضے میں لینے کا فیصلہ کیا تو امپورٹرز نے عدالت میں چیلنج کردیا، کسٹم ایپلٹ کورٹ نے جرمانہ ادائیگی کے بعد گاڑیاں چھوڑنے کا حکم دیا، لاہور ہائیکورٹ نے کسٹم ایپلٹ کے فیصلے کو درست قرار دیا، قانون کے مطابق چوری شدہ سامان کی ضبطی حتمی ہوگی، کسٹم کورٹ کے فیصلے پر توہین عدالت کی کارروائی بھی جاری ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ایک موقع پر ریمارکس دیے کہ قونصلیٹ میل میں تو انٹرپول کے ذریعے پولیس سے رابطے کا بھی کہا گیا۔ عدالت عظمیٰ نے کسٹم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد روکتے ہوئے معاملے پر مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلیے ملتوی کردی ہے۔