اندرون سندھ : سگ گزیدگی میں اضافہ ویکسین ناہید، شہری پریشان

68

ٹنڈوالٰہیار، میرپورخاص، لاڑکانہ ، سکھر (نمائندگان جسارت)ویکسین نہ ملنے پر پاگل کتے کے کاٹنے سے زخمی 12سالہ بچہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھا جبکہ بچے کی ہلاکت کا کمشنر حیدرآباد نے نوٹس لے لیا۔ٹنڈوالٰہیار میں ٹنڈوسومرو کے قریب گائوں مانو پٹیل کے رہائشی محنت کش مرحوم پوپٹ کے 12 سالہ بچے کو پاگل کتے نے کاٹ لیا۔ اہل خانہ زخمی بچے کو مقامی اسپتال میں لے کر گئے مگر ویکسین دستیاب نہ ہونے پر بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہارگیا۔ بچے کی موت کا کمشنر حیدرآباد محمد عباس نے نوٹس لے لیا۔باخبر ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ کمشنر نے ڈی جی ہیلتھ اور اے ڈی سی ون ٹنڈوالٰہیار سے رپورٹ طلب کر لی کہ اسپتال میں ویکسین تھی یا نہیں۔ کمشنر نے حکم دیا کہ علاقے کے یوسی سیکرٹری اور ضلعی کونسل کے ذمے دار کو بھی شامل تفتیش کیا جائے اور اسپتال میں ویکسین نے ہونے کی صورت میں کوتاہی برتنے والے محکمہ صحت کے اہلکاروں پر مقدمہ درج کیا جائے۔واضح رہے کہ ضلع بھر میں کتا مار مہم کا شہریوں نے کئی مرتبہ مطالبہ کیا لیکن انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہ رینگی جس کی وجہ سے یہ دلخراش واقعہ رونما ہوا۔ بلدیہ میرپورخاص انتظامیہ کی جانب سے شہر کی مختلف یونین کونسلوں میں ان دنوں کتا مار مہم جا ری ہے لیکن اس کے باوجود شہر میں آوارہ ، خارش زدہ پاگل کتوں کی بہتات نے شہریوںخاص طور پر خواتین اور بچوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے اور شہر میں آئے روز آوارہ اور پاگل کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سامارو یونین کونسل کے رہائشی مالک بخش مری ،میرپورخاص کی رہائشی پانچ سالہ جند کو کتے نے کاٹ کر زخمی کر دیا جبکہ میرپورخاص کے نواحی گائوں شریف آباد کی رہائشی 50 سالہ ردا میئو کوبھی پاگل کتے نے کاٹ کر شدید زخمی کر دیا جنہیں علاج کے لیے سول اسپتال لایا گیا لیکن اسپتال میں پاگل کتے کے کاٹنے کی ویکسین نہ ہونے کی وجہ سے زخمی ہونے والی عورت کو حیدرآباد منتقل کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ میرپورخاص میں کتے کاٹے کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور رواں ماہ کے دوران اب تک 86 افراد کتوں کا نشانہ بن چکے ہیں جبکہ گزشتہ ماہ 115 افراد کو کتوں نے کاٹ کر زخمی کردیا تھاتاہم سول اسپتال میں پاگل کتوں کے کاٹے کی ویکسین موجود نہیں ہے۔لاڑکانہ اور گردونواح میں آوارہ کتوں کی بہتاب کے باعث معصوم بچوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں ہیں، گزشتہ روز لاڑکانہ شہر اور مختلف علاقوں میں 6 بچوں سمیت 8 افراد کو آوارہ کتوں نے کاٹ کر زخمی کردیا جن میں 6 سالا فرحان، 7 سالا سعید احمد، 8 سالا مدیحہ، غلام مصطفیٰ، 10 سالا سجاد، 12 سالا راشد، 20 سالا میر مرتضیٰ اور 32 سالا طارق شامل ہیں جنہیں اہل خانہ کی جانب سے زخمی حالت میں چانڈکا اسپتال میں قائم اینٹی ربیز ویکسین سینٹر منتقل کیا گیا جہاں انہیں ویکسین اور ضروری طبی امداد دے کر گھر روانہ کردیا گیا، سینٹر انتظامیہ کے مطابق آوارہ کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہونے والوں میں 6 بچے شامل ہیں جن کی عمریں 6 سال سے 12 سال تک کی ہیں، سینٹر پر آنے والے تمام متاثرین کو اے آر وی ویکسین اور ضروری علاج دے کر گھر روانہ کردیا گیا ہے جبکہ اس وقت وافر مقدار میں ویکسین بھی موجود ہے، سینٹر انتظامیہ کی جانب سے شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ بلاوجہ وہ اپنے بچوں کو گھروں سے باہر بھیجنے سے گریز کریں تاکہ انہیں آوارہ کتوں سے بچایا جاسکے۔دوسری جانب میونسپل انتظامیہ نے لاڑکانہ شہر، گیریلو، خیرمحمد آریجا سمیت دیگر علاقوں میں کتا مار مہم جاری رکھتے ہوئے 60 سے زائد کتوں کو ماردیا۔سندھ میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے معاملے کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ سکھر میں دائر مختلف پٹیشنز کی سماعت ڈبل بینچ کے ججز صاحبان کے ہوئی سماعت کے دوران لاڑکانہ اور ہالا کے میونسپل کمشنرز کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں میونسپل کمشنر کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے دونوں میونسپل کمشنرز کو گرفتا رکر کے عدالت میں پیش کرنے کے احکامات دیے۔ کیس کی سماعت پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یونین کونسل کی حدود میں کتے کاٹنے کا واقعہ پیش آنے پر یونین سیکرٹریز پر مقدمہ درج کیا جائے۔کیس کی سماعت کے موقع پر مختلف شہروں کے افسران پیش ہو ئے اور انہوں نے عدالت میں اپنی اپنی رپورٹ پیش کی۔ معزز عدالت نے سماعت کرتے ہوئے افسران کو ہدایات دی کہ وہ عدالت میں ہر ہفتے واقعات کی رپورٹ پیش کریں۔ عدالت نے سماعت 26 نومبر تک ملتوی کر دی۔