لاہور ہائیکورٹ : توشہ خانہ کے تحائف کی خفیہ نیلامی روکنے کا حکم

52

لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ میں موجود تحائف کی خفیہ نیلامی روک دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نیلامی 25 نومبر کو ہونے والی تھی۔ عدالت عالیہ نیلامی روکنے کا حکم دیتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔ عدالت نے دوران سماعت اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ ’’اندھا بانٹے مڑ مڑ اپنوں کو‘‘ عدالت نے اپنے ریمارکس میں یہ بھی کہا کہ خفیہ نیلامی میں صرف بیورو کریٹس اور با اثر لوگوں کو شامل کیا جارہا ہے۔ کیا پاکستان کے باقی شہری کیڑے مکوڑے ہیں؟ اور کیا یہ آئین کے آرٹیکل کی خلاف ورزی نہیں ہے؟۔ عدالت کے ریمارکس پر عدالت میں موجود ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ حکومت توشہ خانہ کے تحائف کو نیلام کرنے جا رہی ہے جس میں عام شہریوں کو شامل نہیں کیا جاسکتا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل کے جواب پر عدالت نے عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ کیس میں قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا اور نہ ہی نیلامی کے بارے میں کسی قومی اخبار میں اشتہار شائع کرایا گیا ہے۔ علاوہ ازیں ورکر ز ویلفیئر بورڈکے اساتذہ کو مستقل نہ کرنے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران اساتذہ کی کمرہ عدالت میں موجودگی پر فاضل جج نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کو عدالت میں ہونے کے بجائے کلاسوں میں ہونا چاہیے تھا۔ درخواست گزاروںنے بتایا کہ انتظامیہ نے اسکول میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔فاضل عدالت نے درخواست گزار اساتذہ کوکام جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات پر من عن عمل ہو، اساتذہ آئندہ عدالت کے بجائے اسکول میں ہوں۔ فاضل عدالت نے 7دسمبر کو عملدرآمد رپورٹ طلب کر لی۔