اسلام آباد(صباح نیوز،آن لائن)مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کو قرض کی ضرورت نہیں رہی، پاکستان کی تیز رفتار معیشت بن گئی ہے، آمدن اخراجات سے زیادہ ہے، تجارتی خسارہ نہیں رہا، گندم، آٹے، چینی کی قیمتیں کم ہورہی ہیں، پاکستان مکمل طورپرآئی ایم ایف کے راستے پر گامزن ہوگا، چندہفتوں بعد آئی ایم ایف کا مشن پاکستان آئے گا ،روپیہ مستحکم اوراس کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کے ساتھ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ جب حکومت آئی تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20 ارب ڈالر تھا جسے پہلے دو سال میں کم کرکے 3 ارب ڈالر کیا گیا اور اس وقت سرپلس ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ 792 ارب ڈالر سرپلس ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے اخراجات آمدنی سے زیادہ تھے جس کی وجہ سے تاریخ سطح پر مقروض ہوچکے تھے اور اس وجہ سے وزیراعظم عمران خان کی حکومت کو 5 ہزار ارب روپے قرض کی مد میں ادا کرنے پڑے۔ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ اگر 5 ہزار ارب روپے قرض کی مد میں ادا نہ کرنے پڑتے تو عوام کو بہت کچھ دے سکتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی معیشت میں اتنا استحکام آگیا ہے کہ گزشتہ چار ماہ کے دوران ایک ٹکے کا قرضہ نہیں لیا گیا یہ پہلی بار ایسا ہوا ہے۔ مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنا دیا گیا ہے۔ پاکستان کی معیشت میں تیز رفتاری ہے۔ لارج مینوفیکچرنگ میں پانچ فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ سیمنٹ کی کھپت اور برآمد بڑھ گئی ہے، موٹرسائیکلوں ، گاڑیاں، کھاد بنانے میں اضافہ ہوا ہے۔ برآمدات بڑھ رہی ہیں۔ روپیہ مستحکم ہوا ہے بلکہ اس کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے پاکستان 13 ارب ڈالر کے ذخائر ہیں ، 1340 ارب روپے کے ریکارڈ محاصل جمع ہوچکے ہیں۔کاروباری طبقہ کو128 ارب روپے واپس کیے گئے ہیں۔نوجوانوں کو آسان شرائط پر100ارب روپے کے قرضے دیے جائیں گے۔ وہ اپنی کمپنیاں بنائیں ، کاروبار کریں، ترقیاتی پروگرام میں اضافہ کیا گیا۔ غریب طبقات کو سستی گیس اور بجلی دی جارہی ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان الیکشن سے متعلق اگرکسی کو شکایت ہے تو الیکشن کمیشن سے رجوع کریں ، اسطرح اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کی باتیں بچگانہ سوچ ہے ،بلاول نے اگر سیاست کرنی ہے تو اپنے عمل میں سیاست میں پختگی لانا ہوگی ، پی ٹی آئی پہلی حکومت ہے جس میں موروثی سیاست نہیں ہے ، اپوزیشن ماضی کی کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لیے برسرپیکار ہے، ملک میں گندم اور چینی کی قلت نہیں ہے ،ذخیرہ ہدف کے مطابق ہے ۔ وزیراعظم کا ہدف ہے کہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں ،ملک میں خوشحالی آئے اور حالات بہتری کی جانب گامزن ہوں۔انہوں نے کہا کہ کوویڈ19کی دوسری لہر آچکی ہے اس میں ہم نے بہتر احتیاط کرنا ہوگی۔