ہندو لڑکے سے شادی سے انکار، مسلمان لڑکی کو زندہ جلادیا گیا

211

بہار(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میںہندو لڑکے سے شادی سے انکار پر ایک مسلمان لڑکی کو زندہ جلادیا گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق یہ انسانیت سوز واقعہ ریاست بہار کے ضلع وِشالی میں پیش آیاجہاں ایک 20 سالہ لڑکی کو 3 ہندو نوجوانوں نے مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگادی۔رپورٹ کے مطابق 20 سالہ گلنازکو ستیش نامی نوجوان کئی ماہ سے مسلسل تنگ کررہا تھا اور
شادی کرنے پر اصرار کررہا تھا۔آگ کے باعث گلناز کے جسم کا 75 فیصد حصہ بری طرح جھلس گیا تھا اور اسپتال میں 15 روز بعد وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسی۔موت سے قبل اپنے ویڈیو بیان میں گلناز نے بتایا کہ ستیش اسیکئی دنوں سے تنگ کررہا تھا جس پر ایک دن اس نے صاف کہہ دیاکہ وہ مسلمان ہے اور اس سے شادی نہیں کرسکتی جس کے بعد جب وہ کچرا پھینکنیباہر گئی تو ستیش نے دیگر 2 افراد کے ہمراہ اس پر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگادی۔گلناز کی جانب سے واضح طور پر ملزمان کے نام لیے جانے کے باوجود 2 ہفتوں سے زائد ہوچکے ہیں لیکن ملزمان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوسکا ہے۔گلناز کی وفات کے بعد اس کے اہلخانہ نے انصاف کی فراہمی کے لیے میت کے ہمراہ دھرنا دے دیا جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں اور بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ گلناز کو انصاف فراہم کرے اور مجرموں کو سخت سزا دے۔رپورٹ کے مطابق گلناز کے والد چند سال قبل انتقال کرگئے تھے اور گلناز کی والدہ گھریلو اخراجات کے لیے سلائی کڑھائی کرتی ہیں جس میں گلناز بھی ان کا ہاتھ بٹاتی تھی۔سوشل میڈیا پر صارفین نے مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئیکہا ہے کہ کیونکہ یہاں پر لڑکی مسلمان تھی اور لڑکا ہندو اس لیے یہ ‘لَو جہاد’ کا معاملہ نہیں جب کہ بعض افرادکاکہنا ہے کہ ملزمان بااثر خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے بھی پولیس سستی کا مظاہرہ کررہی ہے۔