جیکب آباد،خزانہ آفس رشوت کا گڑھ بن گیا ، ایجنٹ مافیا سرگرم

56

 

جیکب آباد (نمائندہ جسارت)جیکب آباد کے خزانہ آفس رشوت کا گڑھ بن گیا ،پرائیویٹ بنگلوں پر بیٹھ کر دفتری کام سرانجام، ایجنٹ مافیا سرگرم ،افسران و ملازمین اکثر غائب رہنے لگے ،ملازمت پیشہ اور ریٹائر ملازم رل گئے ،فوت ہونے والے ملازم کے بیٹے اور ریٹائر ضعیف عورت کی پنشن نہ ملنے کی شکایت،خزانہ آفس کے افسران کے خلاف احتجاج ۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کا خزانہ آفس رشوت کا گڑھ بن گیا ہے خزانہ آفس میں ایجنٹ مافیا سرگرم ہیںمختلف محکموں کے ملازم اور پنشنر کام کے لیے سالوں سے دفتر کا چکر لگانے پر مجبور ہیںپر ان کے کام نہیں ہوتے جبکہ خزانہ آفس کے افسران اور ملازمین اکثر دفتر سے غائب رہتے ہیںمعلوم ہوا ہے کہ خزانہ آفس کے ملازمین و افسران 20فیصد رشوت کے عیوض آفس کے بجائے پرائیوٹ بنگلوں پر بیٹھ کر دفتری کام سرانجام دیتے ہیںجبکہ جائز کام کے لیے آنے والوں کو خوا ر کرکے رلایا جاتا ہے ،18ماہ قبل فوت ہونے والے محکمہ خوراک کے ملازم صوبدار کے بیٹے تنویر نے خزانہ آفس میں احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ والد کے فوت ہونے کے بعد خزانہ آفس کے افسران نے غیر قانونی طور پر والدہ کی آئی ڈی کھول کر تنخواہ اٹھارہے ہیںجبکہ میری والدہ محکمہ صحت کی ہیلتھ ورکر ہے لیڈی ہیلتھ ورکر ز کے مستقل ہونے پر والدہ کی آئی ڈی کھلوانے کے لیے خزانہ آفس میں کاغذات جمع کرائے تو بتایا گیا کہ والدہ کی فوڈ سپروائیز کے طور پر آئی ڈی کھلی ہوئی ہے تنویر نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ 18ماہ سے روز کندھ کوٹ سے کرایہ بھر کر آتاہوں ہر وقت افسران موجود نہیں ہوتے ایک دستخط کے لیے اتنا عرصہ ہو گیا ہے جبکہ رشوت دینے والوں کے ناجائز کام جلد کیے جا رہے ہیںاور ہمیں چکر لگوائے جا رہے ہیںدوسری جانب ایک سال قبل محکمہ تعلیم سے رٹائر ہونے والی پرائمری اسکول ٹیچر ضعیف عور ت یاسمین نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال سے خزانہ آفس کے چکر کاٹنے پر مجبور ہوں پینشن شروع نہیں ہو سکی ہے ،خزانہ آفس میں ایجنٹوں کا راج ہے ہم سے ایسا رویہ اختیا ر کیا گیا ہے کہ مجبور ہوکر ایجنٹوں کے ذریعے کمیشن دیکر جائز کام کروائیںانہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کو بھی خزانہ آفس کے افسران کی شکایت کی پر کوئی ازالہ نہ ہوا ضعیف عورت نے وزیر اعلی سندھ ،اکائونٹنٹ جنرل سندھ اور دیگر بالا حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ جیکب آباد کی خزانہ آفس میں رشوت خوری کا نوٹیس لیا جائے اور ملازمین کے جائز کام کرکے انکو تذلیل سے بچایاجائے اس سلسلے میں ایڈیشنل اکائونٹ افسر ناصر سومرو سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی پر انکا نمبر اٹینڈ نہ ہوا ۔