پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر توہین عدالت کا انتباہ

87

اسلام آباد(صباح نیوز)عدالت عظمیٰ نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے پر توہین عدالت کا انتباہ کردیا۔بدھ کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں عدالت عظمیٰکے 2 رکنی بینچ نے خیبر پختونخوا گورنمنٹ ایکٹ 2013ء کی شق 39 اور 41 پر عمل درآمد سے متعلق کیس کی سماعت کی جس میں کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کا تذکرہ ہوا۔ عدالت عظمیٰنے اٹارنی جنرل، الیکشن کمیشن اور ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے کو نوٹس جاری کر دیے۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ آئین پر عمل درآمد نہ ہوا تو کے پی کے حکومت کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے، 14 ماہ گزر گئے بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے گئے،بلدیاتی انتخابات نہ کراکر عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا جارہا ہے، عوام کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہونے دیں گے، تیسری دنیا کے ملکوں میں پہلی دنیا کا طرز حکمرانی کیا جا رہا ہے۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ ملک میں ہر طرف وی آئی پی کلچر کے تحت روٹ لگے ہوتے ہیں، کیا ایسی ہوتی ہے ریاست مدینہ؟ ہر طرف مشین گنیں لگی نظر آتی ہیں، کچھ ہوا توکیا یہ گنیں عوام پر ہی چلیں گی، کشمیر پر الیکشن کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن صوبے میں بلدیاتی الیکشن نہیں کرواتے، یہ لوگ شاہانہ طرز زندگی گزار رہے ہیں۔ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کیا ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے بہت مصروف آدمی ہیں، عوام کے پیسے سے تنخواہ لیتے ہیں، ان کا عدالت میں پیش ہونا ان کی ذمے داری ہے۔کے پی کے حکومت کی جانب سے شق 39اور 41 سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جس پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا کہ لوکل گورنمنٹ کی منقولہ اور غیر منقولہ املاک کی تفصیل اپ لوڈ کی جائے۔ کیس کی سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔