بین البراعظمی بیلسٹک میزائل گرانے کا امریکی تجربہ

94

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی وزارت دفاع نے نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کو گرانے کے کامیاب تجربے کا دعویٰ کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق امریکی وزارتِ دفاع نے اپنے بیان میں کہا ہیکہ ایس ایم 3 بلاک آئی آئی اے انٹرسیپٹر میزائل نے ہوائی کے قریبی سمندر میں اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔ امریکا اور جاپان کا مشترکہ طور پر تیار کردہ انٹرسیپٹر میزائل ہوائی سے 4 ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر واقع جزائر مارشل کی جانب داغا گیا۔ جدید راڈار کی مدد سے میزائل کا ہدف متعین کردیا گیا تھا،جسے اس نے کامیابی سے نشانہ بنایا۔ تجربے کے لیے ہوائی کے شمال مشرق میں واقع رونالڈ ریگن میزائل ڈیفنس سسٹم کی تنصیبات کو استعمال کیا گیا اور ایجز بی ایم ڈی نامی جنگی جہاز سے میزائل کو لانچ کیا گیا۔ امریکا درمیانے فاصلے کے بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کرنے کے تجربات پہلے بھی کرچکا ہے، تاہم بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کو نشانہ بنانے کا یہ پہلا تجربہ تھا۔ یہ تجربہ مئی میں ہونا تھا، لیکن کورونا وبا کے سبب اس میں تاخیر ہوئی۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا نے شمالی کوریا کے میزائل پروگرام کے تناظر میں اپنی دفاعی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ شمالی کوریا کئی باربین البراعظمی میزائلوں کا تجربہ کرچکا ہے اور اس کے ذریعے امریکا پر حملوں کی دھمکی بھی دے چکا ہے۔ ٹوکیو حکومت کو بھی پیانگ یانگ سے خطرات لاحق ہیں، لہٰذا کامیاب تجربے کے بعد جاپان کی بحری سیلف ڈیفنس فورس بھی اپنے جہازوں میں ایس ایم 3 بلاک آئی آئی اے انٹرسیپٹر میزائل نصب کرے گی۔