میرپورخاص،چکی مالکان کی انتظامیہ کیخلاف احتجاجی ریلی و مظاہرہ

37

میرپور خاص (نمائندہ جسارت) ڈپٹی کمشنر کی یقین دہانی کے باوجود چکی مالکان کو مقرر کردہ گندم فراہم نہ کی جاسکی، ہمارا کوٹہ 18 بوری سے بڑھا کر 58 بوری کیا جائے۔ اسسٹنٹ کمشنر کے چکیوں پر چھاپوں کی مذمت، چکی مالکان کی انتظامیہ کیخلاف احتجاجی ریلی و مظاہرہ۔ ضلع بھر کے شہروں میرپور خاص، سندھڑی، تعلقہ حسین بخش مری، جھڈو، ڈگری اور نوکوٹ کے تمام چکی مالکان نے عمرکوٹ روڈ سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر صدر آٹا چکی ایسوسی ایشن ضلع میرپور خاص محمد رفیع، گل محمد پنہور، ملک محمد آصف، ملک نسیم الدین، رفیق چوہان، فیضان کھتری اور پریس سیکرٹری طاہر ملک نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر میرپور خاص سلامت میمن نے 12 نومبر کو ایک اجلاس میں چکی مالکان کو یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ ضلع میرپور خاص کے چکی مالکان کو بھی تھرپارکر اور عمرکوٹ کی طرح گندم کا کوٹہ 58 بوری فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اپنی بات پر قائم نہ رہ سکے اور تاحال ہمیں اب بھی 18 بوری گندم کا کوٹہ دیا جارہا ہے، یعنی ایک چکی مالک کو یومیہ 60 کلو گندم دی جارہی ہے، ہم کس طرح لوگوں کو سستا آٹا فراہم کریں بلکہ اسسٹنٹ کمشنر پولیس کے ساتھ مل کر ہماری چکیوں پر چھاپے مار رہے ہیں جبکہ محکمہ فوڈ سے فلور مل مالکان سستے داموں اپنا گندم کا کوٹہ لے کر کراچی کی اوپن مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت کررہے ہیں مگر انہیں کوئی روکنے والا نہیں۔ سارا نزلہ غریب اور چھوٹے چکی مالکان پر ہی گررہا ہے اور بلاوجہ تنگ کرکے بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، صوبائی وزیر محکمہ خوراک ہری رام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع تھرپارکر اور ضلع عمرکوٹ جو کہ میرپور خاص ڈویژن کے ضلع ہیں، ان ضلعوں کی طرح میرپور خاص میں بھی چکی مالکان کو مقرر کردہ کوٹہ فراہم کیا جائے بصورت دیگر ہم غیر معینہ مدت کی .ہڑتال پر جانے پر مجبور ہوں گے اور مطالبات منظور نہ ہونے تک چکیاں مکمل بند کردیں گے۔