حکمرانوں کے عاقبت نااندیش فیصلوں نے معیشت تباہ کردی،جاویدقصوری

48

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے موجودہ حکمرانوں کی ناکام معاشی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عوام کے خون پسینے کی کمائی کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے۔ کرپٹ افراد اپنی تجوریوں کو بھر رہے ہیں جبکہ حکمرانوں سمیت کسی کو بھی عوام کے مسائل اور ان کے حل سے کوئی سروکار نہیں۔ موجودہ حکمرانوں نے بھی عوام کے جذبات کو مجروح کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا، جو وزیر اعظم پلاٹ کا قبضہ نہیں چھڑا سکتے وہ مافیا کو نکیل کیسے ڈالیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے منافع بخش ادارے اب قومی خزانے پر بھاری بوجھ بن چکے ہیں۔ ہر ادارے میں کرپشن اور بدعنوانی کی لمبی داستانیں دکھائی دیتی ہیں۔ آئے روز اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں، قومی اداروں کو بہتر اور فعال بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ان سے کالی بھیڑوں کو فی الفور نکالا جائے۔ ملک و قوم اس وقت سنگین بحران سے دوچار ہے۔ موجودہ حالات کو دیکھ کر عوام میں مایوسی پھیلتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے۔ ملک میں روزانہ 12 ارب اور سالانہ 4300 ارب روپے کی کرپشن لمحہ فکر ہے۔ رہی سہی کسر 10 ارب روپے کی منی لانڈرنگ نے پوری کردی ہے۔ حکمرانوں کے عاقبت نااندیش فیصلوں نے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق کرکے رکھ دیا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پیچیدہ حالات کو سلجھانے کے لیے تمام سیاسی جماعتیں اپنامثبت کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں برسوں سے جاری کرپٹ نظام کو ختم کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔ مٹھی بھر اشرافیہ پورے ملک پر قابض ہے، 73 برس سے جاگیرداروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں نے عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ غربت، مہنگائی، بے روزگاری، بددیانتی، کرپشن اور معاشی عدم استحکام جیسے سنگین مسائل نے ملک کا دیوالیہ نکال دیا ہے۔ مختلف ٹیکس لگا کر عوام کے خون پسینے کی کمائی کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے۔ حکمرانوں کے غیر دانشمندانہ اقدامات اور قرضوں کی دلدل نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے۔