لاہور: عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کو بکتر بند گاڑی کے ذریعے عدالت نہ لانے کا حکم دے دیا.
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت لاہور کے ایڈمن جج جواد الحسن نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کو بکتر بند گاڑی میں پیش کرنے کی درخواست پر سماعت کی.
عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو بکتر بند گاڑی میں پیش کرنے سے روک دیا اور حکم دیتے ہوئے کہا کہ دونوں کو بلٹ پروف گاڑی فراہم کی جائے.
واضح رہے کہ لاہور کی احتساب عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو بکتر بند گاڑی میں پیش کرنے کے معاملے میں سیکرٹری داخلہ کے جواب کو مسترد کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ اور ایس پی سیکورٹی کو 19 نومبر یعنی آج ذاتی حیثیت میں وضاحت کے لیے طلب کیا تھا.
احتساب عدالت لاہور کے ایڈمن جج جواد الحسن نے شہباز شریف کی درخواست پر 14 نومبر کوسماعت کی، عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ کوئی بھی اس معاملے کی ذمے داری لینے کو تیار نہیں، سب محکمے ایک دوسرے پر ذمے داری ڈال رہے ہیں،علاوہ ازیں عدالت نے شہباز شریف کی جیل میں طبی سہولتیں نہ ملنے کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر بھی وکلا کو بحث کیلیے 23 نومبر کو طلب کرلیا ہے۔
یاد رہے کہ شہباز شریف کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ کمر درد میں مبتلا ہوں، سیاسی انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے بکتر بند گاڑی میں لایا جا رہا ہے میری عدالت سے استدعا ہے کہ عدالت بکتر بند گاڑی میں لانے سے روکنے کا حکم دے۔