لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب و صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے جسٹس فائز عیسیٰ کے ریمارکس کہ ’’بلدیاتی الیکشن نہ کرنا عوام کے حقوق پر ڈاکا مارنے کے مترادف ہے‘‘ حکومت کے لیے نوشتہ دیوار ہیں۔ تحریک انصاف کی حکومت بلدیاتی انتخابات کروانے کی بات تو کرتی ہے مگر عملًا اس کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے۔ جب تک اقتدار کی منتقلی نچلی سطح تک نہیں پہنچ جاتی، اس وقت تک جمہوریت کی مضبوطی اور استحکام کی باتیں محض خام خیالی کے سوا کچھ نہیں۔ تحریک انصاف کی حکومت نے عوام سے خوشی اور روٹی دونوں ہی چھین لی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی باتیں خواہشات اور داستانوں تک محدود ہیں۔ عوام کو درپیش اصل مسائل پر کسی قسم کی کوئی توجہ نہیں۔ حکومتی ٹیم نااہلوں اور ناتجربہ کاروں پر مشتمل ہے، معیشت تباہ ہوچکی ہے۔ مہنگائی نے عوام کی زندگی اجاڑ دی ہے۔ لوگوں کی مایوسی میں اضافہ اور امیدیں ختم ہو کر رہ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے کیسز کو بند کرنے کا فیصلہ تشویش ناک اور سیاسی دباؤ کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔ اس سے عوام میں احتساب کے سارے نظام کیخلاف، شکوک و شبہات بڑھیں گے۔ اختیارات کا ناجائز استعمال اور کرپشن کے تمام کیسز کے جلد از جلد فیصلے کیے جائیں تاکہ معاشرے کو ان ناسوروں سے پاک کیا جاسکے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ انتخابی اصلاحات پر ہر دور حکومت میں باتیں کی جاتی رہی ہیں، مگر اس حوالے سے سنجیدہ کوشش نظر نہیں آتی۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارا ووٹنگ ٹرن آؤٹ کبھی 40 فیصد سے آگے نہیں بڑھا، جس کا مطلب ہے کہ ملک کے 60 فیصد عوام کو اس نظام پر اعتماد ہی نہیں۔