سجاول (نمائندہ جسارت) ضلع کے علاقے جاتی میں خاتون عائشہ کو تین ملزمان کی جانب سے حبس بے جا میں رکھ کر زیادتی کا شکار بنانے کے واقعہ پر پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما حلیم عادل شیخ نے متاثرہ عورت کے گھر جاتی پہنچ کر متاثرہ عورت کے والد اگارو تیمور سے واقعہ کی تفصیلات معلوم کیں۔ اس موقع پر انہوں نے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے، ایک حوا کی بیٹی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی ہے، متاثرہ خاتون کو انصاف دلوانے کے لیے آج یہاں آئے ہیں، متاثرہ خاندان کی ہر قسم کی قانونی مدد کی جائے گی۔ واقعے میں ملوث ملزمان کو پولیس فوری گرفتار کرے، یہ سندھ کی بیٹی نہیں ہے کیا، جو بڑے بڑے بنگلوں میں رہتی ہیں صرف وہ ہی سندھ کی بیٹیاں ہیں، یہ غریب بیٹی ہونے کے ناطے اس حال میں پڑی ہے، کوئی پوچھنے نہیں آیا، یہاں غریبوں کو ایمبولینس نہیں ملتی، لوگ اپنے پیاروں کی میت سوزوکی کے ڈالے میں ڈال کر لے جاتے ہیں، بااثر افراد نے یرغمال بنا کر ان سے حیوانیت جیسا سلوک کیا۔ ایس ایچ او جاتی نے بھی ظلم کی کوئی کسر نہیں چھوڑی، ان غریبوں سے 14 ہزار لے کر مقدمہ درج کیا اور دو مرکزی ملزمان پر مقدمہ درج نہیں کیا۔ لڑکی کے والد نے پانچ ملزمان کے نام دیے تھے مگر پولیس نے تین ملزمان پر مقدمہ درج کرکے دو ملزمان کو بچالیا، یہاں کے اسپتالوں کی حالت بدتر ہے، سہولیات نہیں، اسپتال این جی اوز کے حوالے کردیے گئے ہیں۔