جھڈو (نمائندہ جسارت) ٹاؤن کمیٹی جھڈو کے زیر انتظام چلنے والی جھڈو کی مویشی منڈی میں جاری کروڑوں روپے کی لوٹ کھسوٹ اور ٹاؤن انتظامیہ کی آ ڑ میں نادہندہ ٹھیکیدار کی جانب سے غیر قانونی طور پر مویشی منڈی چلانے اور ہر ہفتہ لاکھوں روپے کی لوٹ مار پر جھڈو کے شہری و سماجی رہنماؤں نے اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹاؤن کمیٹی جھڈو کی آ مدنی کے واحد ذریعے مویشی منڈی میں کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن کا سلسلہ گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے، شہری و سماجی رہنماؤں نے کہا کہ 26 جون 2020 ء کو ہونے والے نیلام عام میں ٹاؤن کمیٹی جھڈو انتظامیہ کی مبینہ ملی بھگت سے ایک بااثر شخص کی جانب سے سیاسی سفارش پر عبدالماجد آ رائیں نامی ٹھیکیدار کے نام پر 9 کروڑ تین لاکھ 20 ہزار روپے کی بلند ترین بولی دیکر جھڈو کی مویشی منڈی کا ٹھیکہ ایک سازش کے تحت لیا گیا جس کے تمام ٹیکسز کے ساتھ ہفتہ وار قسط تقریباً 19 لاکھ روپے اور ماہانہ تقریباً76 لاکھ روپے بنتی تھی ۔ٹاؤن کمیٹی جھڈو کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اس رقم میں سے ٹھیکیدار نے ایک قسط بھی جمع نہیں کروائی جس پر تقریباً تین ماہ قبل سابق چیئرمین نے مویشی منڈی کی ہفتہ وار قسط جمع نہ کروانے پر ٹاؤن کمیٹی انتظامیہ کی جانب سے مویشی منڈی جھڈو کا ٹھیکہ کینسل کر دیا گیا اور ٹھیکیدار کی کال ڈپازٹ کی جمع شدہ رقم تقریباً 50 لاکھ روپے ٹاؤن انتظامیہ نے ضبط کرلی جس کے بعد کاغذات میں ٹاؤن کمیٹی جھڈو انتظامیہ مویشی منڈی کا انتظام چلا رہی ہے جبکہ اس کے برعکس سابق نا دہندہ بااثر ٹھیکیدار ٹاؤن کمیٹی جھڈو کے کرپٹ افسران و اہلکاروں کے ساتھ مبینہ ملی بھگت اور ساز باز کرکے غیر قانونی طور پر مویشی منڈی کا ٹھیکہ چلا رہا ہے اور مبینہ طور پر بلدیاتی افسران کے ساتھ کرپشن کرکے ٹاؤن کمیٹی جھڈو کو ماہانہ پچاس لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا رہا ہے،مویشی منڈی میں جاری کرپشن پر ٹائون کمیٹی جھڈو اور تحصیل انتظامیہ کی مکمل اور پراسرار خاموشی پر جھڈو کے شہری و سماجی حلقوں نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈی جی نیب سندھ ، چیئرمین اینٹی کرپشن سند ھ اور صوبائی وزیر بلدیات سے جھڈو کی مویشی منڈی میں جاری کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن اور لوٹ کھسوٹ کا فوری نوٹس لینے اور ملوث افسران و نا دہندہ ٹھیکیدار کے خلاف سخت قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔