کراچی(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شہر میں چوری و ڈکیتی،لو ٹ مارکی وارداتوں اور اسٹریٹر کرائمز میں مسلسل تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث شہری خوف وہراس کی حالت میں ہیں۔سی پی ایل سی کی جانب سے پیش کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ دس ماہ کے دوران 18ہزار ڈکیتی اور 17بھتہ خوری کی وارداتیں ہوئیں جب کہ 30ہزار سے زائد شہریوں سے موٹر سائیکلیں چھینی گئیں جو کہ الارمنگ صورتحال ہے ۔شاپنک سینٹرز اور گلی محلے میں خواتین سے پرس و زیورات اور شہریوں سےموبائل فون ،موٹر سائیکل چھیننے کی وارداتیں روزانہ ہو رہی ہیں اور اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ حکومت ،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی واضح نا اہلی اورناکامی ہے۔کراچی میں پولیس کی جانب سے اسٹریٹ کرائمز کے خلاف خصوصی مہم کا اعلان تو ہوتا رہتا ہے تاہم صورتحال میں کوئی واضح بہتری نظر نہیں آرہی،حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کے عوام پہلے ہی پانی، بجلی اورٹرانسپورٹ کے ناقص نظام کی وجہ سے شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں۔ اس کے باوجود حکومت کی جانب سے مسائل کے حل کے لیے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ماضی میں شہر میں قانون نافذ کر نے والے اداروں کی کاروائیوں کے باعث حالات میں کچھ بہتری پیدا ہو ئی تھی مگر پھر جرائم پیشہ عناصر اور گروہ بڑے پیمانے پر چھینا جھپٹی اور اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں بلا خوف و خطر ملوث ہو گئے ہیں جس کے باعث عام شہریوں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہورہا ہے اور کاروباری طبقہ بھی پریشان ہے۔ دکانداروں کو بھی لوٹا جارہا ہے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شہریوں کا کوئی پُرسان ِ حال نہیںاس صورتحال کے باعث عوام کے اندر شدید بے چینی و اضطراب اورخوف وہراس پھیل رہا ہے۔ضروری ہے کہ اس صورتحال کا سختی سے نوٹس لیا جائے،انہوں نے کہا کہ کراچی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی ہے کہ جرائم پیشہ افراد اگر پکڑے جاتے ہیں تو کیس اتنے کمزور بنائے جاتے ہیں کہ ملزم سزا سے بچ جاتے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے کراچی کے شہریوں کو ہر قسم کا تحفظ فراہم کریںاور اسٹریٹ کرائمز میں ملوث عناصر کے خلاف فوری عملی اقدامات کریں۔