این ایچ اے میں 4 ارب 73 کروڑ کی بدعنوانی سامنے آگئی

41

اسلام آباد(آن لائن) نیشنل ہائی ویز اتھارٹی میں بدعنوانی کا ایک نیا اسکینڈل سامنے آ گیا ہے ۔ نواز شریف حکومت کے آخری سال این ایچ اے کے کرپٹ حکام نے سڑکوں کی مرمت کے نام پر 4 ارب 73 کروڑ روپے کی لوٹ مار کی تھی، تحقیقات کے باوجود ذمے دار افسران کا تعین نہیں کیا جا سکا۔ علاقائی افسران کی630 مرمت کے کام کی درخواست پر چیئرمین نے
4 ارب 73 کروڑ روپے جاری کر دیے ۔ان منصوبوں کے لیے پہلے سے کوئی منصوبہ بندی کی گئی تھی اور نہ کوئی نئی فزیبلٹی رپورٹ تیار کی گئی ۔ کرپٹ افسران نے کام کی تکمیل کا سرٹیفکیٹ لیے بغیر ٹھیکیداروں کو رقم ادا کردی ، کرپٹ حکام نے این 70 پر مرمت کا ٹھیکہ 22 کروڑ روپے کا کنٹریکٹ پیراگون نامی فرم کو دیا چند ماہ کے بعد پرمٹ ملنے کے بعد یہ ٹھیکیدار این 50 پر تبدیل کر دیا اور ٹھیکیدار کو مزید 20 کروڑ روپے ادا کر دیے ۔ بدعونانی کا نیا ریکارڈ قائم کیا کہ ٹھیکیدار این 70 پر دیا گیا لیکن بعد میں ٹرانسفر این 50 پر کر دیا گیا تھا۔ این ایچ اے حکام نے سات ٹول پلازے حویلیاں ، بالا کوٹ ، مانسہرہ ، خان زئی ، پبی ، چکدرہ اور کشمور ابا روڈ بقا لٹرز کنٹریکٹر کو دے کر قومی خزانہ کو 4 کروڑ روپے سے زاید کی لوٹ مار کی ۔