وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے فرانس سے متعلق ٹوئٹ واپس لے لیا۔
وفاقی وزیر نے وضاحتی بیان میں لکھا کہ ٹوئٹ فرانسیسی سفارت خانے کی وضاحت کے بعد واپس لیا گیا۔
شیریں مزاری نے ایک خبر شیئر کی تھی اور ساتھ ہی تبصرہ بھی کیا تھا۔شیریں مزاری نے کہا میکروں وہی کررہے ہیں جو نازیوں نے یہودیوں کے ساتھ کیا تھا۔
خبر میں کہا گیا تھا کہ مسلمانوں کو فرانس میں شناختی نمبر دیے جائیں گے جس پر فرانسیسی وزارت خارجہ نے شیریں مزاری کے بیان ناقابل قبول قرار دیا۔
فرانسیسی سفارت خانے نے وضاحت کی کہ اخبار نے خبر میں درستی کردی ہے۔ شیریں مزاری نے سفارتخانے کی وضاحت کے بعد اپنی ٹوئٹ واپس لے لی۔
The French Envoy to Pak sent me the following message and as the article I had cited has been corrected by the relevant publication, I have also deleted my tweet on the same. pic.twitter.com/mgOS5RFYwm
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) November 22, 2020
گزشتہ روز شیریں مزاری نے کہا تھا کہ ‘ایمانویل ماکرون مسلمانوں کے ساتھ وہی سلوک کر رہے ہیں جو نازیوں نے یہودیوں کے ساتھ کیا، جس میں نازی جرمنی میں یہودیوں کو بھی شناخت کے لیے اپنے لباس پر پیلے رنگ کا ستارہ پہننے پر مجبور کیا گیا تھا۔
فرانس کے وزیر خارجہ جان ایف جوڈریان نے وفاقی وزیربرائے انسانی حقوق شیریں مزاری کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ نفرت انگیز الفاظ اورصریح جھوٹ پر مبنی ہیں، نفرت اور تشدد کے نظریات سے دوچار ہیں۔
Read link 4 source of story – if fake then get retraction of story published which I gave as link @FranceinPak instead of calling my tweet "fake"! Btw why are nuns allowed to wear their "habit" in public places but Muslim women not their hijab? Discrimination, n'est ce pas? pic.twitter.com/C7ApMN92EJ
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) November 22, 2020
انہوں نے شیریں مزاری کے بیان کو بہتان قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کردیا۔فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ پیرس نے پاکستان کے سفارتخانے کو ان تبصروں کی شدید مذمت سے آگاہ کیا ہے۔ان مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو ان بیانات کو واپس لینا چاہیے اور احترام کی بنیاد پر بات چیت کی راہ پر گامزن ہونا چاہیے۔