کینبرا: ہیرے ہمیشہ کے لئے ہوسکتے ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ انہیں تشکیل دینے کے لئے بہت طویل مدت لگ جاتی ہوگی کیونکہ کاربن کو کچلنے اور اربوں سالوں تک زمین کی سطح کے نیچے گرم کرنے کے بعد یہ جواہرات عام طور پر تخلیق ہوتے ہیں۔
آسٹریلیائی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے تحقیق کرکے اس عمل کو صرف چند منٹ اور کمرے کے درجہ حرارت پر تیز کردیا ہے۔
آسٹریلوی ماہرین کے مطابق کمرے کے درجہ حرارت پر کچھ منٹ کے اندر ہیروں کی دو قسمیں تیار کی جاسکتی ہیں۔
محققین کی عالمی ٹیم کے مطابق انہوں نے کمرے کے درجہ حرارت پر انتہائی دباؤ کا استعمال کرتے ہوئے دو قسم کے ہیرے بنائے ہیں، جس میں سے ایک جیولری میں استعمال ہونے والے ہیروں کی طرح ہے جبکہ ہیرے کی دوسری قسم وہ ہے جو شہابی پتھر کے گرنے والی جگہ پر پایا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ ہیرا دیگر کے مقابلے میں سخت ترین ہوتا ہے جبکہ مصنوعی ہیروں کی تیاری نئی بات نہیں ہے اور 1940ء سے مصنوعی ہیرے لیب میں تیار کیے جارہے ہیں۔
لیکن محققین کمرے کے درجہ حرارت پر اس طرح کے ہیرے پیدا کرنے کے لئے پرجوش تھے، خاص طور پر سخت لونسڈالیٹ ہیرا، جس میں کان کنی کی جگہوں پر الٹراسولڈ مواد کاٹنے کے لئے استعمال ہونے کی صلاحیت بھی موجود ہے۔
واضح رہے ماہرین کے نزدیک کمرے کے درجہ حرارت پر ہیرے کی تیاری اہم پیش رفت ہے۔