ریاستی اداروں کو آئین کا پابند بننا ہوگا ، لیاقت بلوچ

51

 

لاہور(نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی اور سابق رکن قومی اسمبلی لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ ریاستی اداروں کو آئین کا پابند بننا ہوگا ۔ سیاسی اورانتخابی نظام میں فریق بن کر اسٹیبلشمنٹ خود اپنے آپ کو بدنام نہ کرے ۔ حکمران جماعت نے 900 دن میں دو قومی نظریے ، اقتصادی حالات ، سیاسی پارلیمانی محاذ، قومی وحدت ، مسئلہ کشمیر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایاہے ۔اچھرہ میں عوامی کنونشن ، اختر آباد میں کسانوں کے استقبالیہ پروگرام سے خطاب اور علما کے وفد سے گفتگوکرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ عمران خان حکومت کے 900 دن ناکامی ، نااہلی کا بدنما منظر ہیں ۔ حکومت نے نان ایشوز کو ایشو بنا کر پوری قوم کے قیمتی وقت اور ارمانوں کا خون کردیا ہے ۔ حکومت کی نااہلی ، ناکامی اسٹیبلشمنٹ کے لیے بدنامی ، رسوائی اور عوام کے سامنے دفاعی صورتحال بن گئی ہے ۔ سیاسی جمہوری انتخابی جماعتیں اندرونی خرابیوں کی وجہ سے سیاست ، جمہوریت اور پارلیمانی نظام کے لیے بوجھ بن گئی ہیں ۔لیاقت بلوچ نے علما سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں
نے سید عطا اللہ شاہ بخاری ؒ ، مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی ؒ ، جنر ل محمد ضیا الحق ؒ ، ممتاز قادری ؒ شہید اور علامہ خادم حسین رضوی ؒ کے جنازوں میں شرکت کی ،بلاشبہ ان جنازوں میں عوام کی والہانہ شرکت تھی۔ اللہ نے ان سب کو عزت و احترام کا مقام اسلام ، ختم نبوت ؐ اور ناموس مصطفیٰؐ کے محاذ پر مجاہدانہ کردار کی وجہ سے عطا کیا ۔ دینی ، سیاسی قائدین اپنا قبلہ درست کریں اور قیام پاکستان کے مقاصد کے مطابق پاکستان کو مضبوط ، مثالی اسلامی فلاحی ریاست بنائیں ۔ اغیار اور عالمی استعماری قوتوں کی آلہ کاری کے بجائے اللہ اور رسولؐ کی غلامی اور اطاعت اختیار کی جائے ۔لیاقت بلوچ نے کسانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی زراعت دشمن پالیسی کی وجہ سے گندم ، گنا ، چاول کا کاشت کار تباہ ہورہاہے ۔ پیداواری لاگت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ پیاز ، ٹماٹر ، ادرک ، لہسن ، پھل سبزیاں غریب ، متوسط طبقے کی قوت خرید سے باہر ہو گئی ہیں ۔ زراعت کی ترقی اور استحکام ہی قومی معیشت کو استحکام دے سکتی ہے۔