امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات 2020 کے نتائج میں آخر کار ہار مان لی، نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈ ن کو اختیارات کی منتقلی پر رضامند ہوگئے.
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نومنتخب صدر جوبائیڈن کو اختیارات کی منتقلی کی منظوری دیدی اور وفاقی ایجنسی کو ہدایات دی ہیں کہ جو کچھ کرنا ہے وہ کریں لیکن قانونی جنگ جاری رہے گی.
سربراہ جنرل سروسز ایڈمنسٹریشن نے نومنتخب صدر کو آگاہ کردیا جس کے بعد جوبائیڈن انتظامیہ حکومت سازی کیلئے حکومتی فنڈز استعمال کر سکے گی.
یہ بھی پڑھیں: امریکی الیکشن کمیشن: ٹرمپ کے الزامات مسترد، صدارتی الیکشن شفاف قرار
دوسری جانب سابق امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ ٹرمپ نسل پرست تھے اور اس پر کافی خوش بھی ہوتے تھے،ٹرمپ انتظامیہ نے خارجہ محاذ پر امریکا کو نقصان پہنچایا اور ڈیموکریٹس کو غور کرنا چاہیے کہ لوگوں نے ٹرمپ کو کیوں ووٹ دیا.
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کو یروشلم میں ملازمت کی پیشکش
سابق امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن کے لیے سب سے بڑا چیلنج لوگوں کو متحد رکھنا ہے تاہم امریکا کی ساکھ بحال ہونے میں وقت لگے گا.
یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ جوبائیڈن کو غیر قانونی انداز میں صدر منتخب ہونے کا دعویٰ نہیں کرنا چاہیے۔ یہ دعویٰ میں بھی کر سکتا ہوں مگر ابھی تو قانونی جنگ شروع ہوئی ہے۔
Joe Biden should not wrongfully claim the office of the President. I could make that claim also. Legal proceedings are just now beginning!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) November 6, 2020
ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کئی ریاستوں میں الیکشن کی رات تک بڑی برتری حاصل تھی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ساری برتری حیران کن انداز میں غائب ہوگئی، اور جب قانونی کارروائیوں میں پیش رفت ہوگی تو ساری برتریاں واپس آجائیں گی۔
I had such a big lead in all of these states late into election night, only to see the leads miraculously disappear as the days went by. Perhaps these leads will return as our legal proceedings move forward!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) November 6, 2020