جنک فوڈ کے دماغی فعالیت پر پڑنے والے اثرات

146

اگر آپ کی عمر 10 سے 19 سال کے درمیان ہے تو زیادہ فاسٹ فوڈ کھانے کی عادت آپ کے جسم اور دماغ دونوں نقصان پہنچا سکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق جنک فوڈ نوعمروں کے دماغی فعالیت میں ایسی تخریب کاری کرتا ہے جو اس کے سوچنے ، سیکھنے اور یاد رکھنے کی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے اور یہ نوعمروں میں افسردگی اور اضطراب کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے جس پر قابو پانا انتہائی مشکل ہوجاتا ہے۔

اونٹاریو میں کینیڈا کی ویسٹرن یونیورسٹی میں دماغ اور خوراک کی ماہر ریشلٹ کا کہنا ہے کہ نوعمر افراد کا جسمانی نظام پروسیس شدہ چربی اور شوگر کے کھانوں کے لیے زیادہ حساس ہوتا ہے۔

دراصل نوعمروں کے دماغ اپنی فعالیت کے لحاظ سے بلوغت کے مراحل میں ہوتے ہیں جس کے دوران تین مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

1) نوعمروں کے دماغ اب بھی خطرات اور قابو پانے کے اقدامات کی صلاحیت پیدا کررہے ہوتے ہیں۔

2) بالغ دماغ کے مقابلے میں نوعمر دماغوں کو جنک فوڈز کھانے سے زیادہ خوشی ملتی ہے جو کہ نقصان دہ ہے۔

3) نوعمروں کے دماغ زیادہ آسانی سے اپنے ماحول سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس میں ذہنی تناؤ کا احساس، تنہائی اور منشیات کی طرف رغبت اور لذید مگر نقصاندہ کھانوں کی طرف مائل ہونا شامل ہے۔ اور یہ تینوں عادات نوجوان اشخاص کیلئے صحت مند مستقبل کے لیے خطرہ پیدا کرسکتے ہیں۔