حکومت ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے فوری اقدامات کرے، سینیٹر سراج الحق

202
لاہور: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق سے ان کی والدہ کے انتقال پر احسن اقبال ،ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق ، امیر مقام و دیگر اظہار تعزیت کررہے ہیں، امیر العظیم ودیگر بھی موجود ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے فوری اقدامات کرنے کے لیے حکومت کی توجہ مبذول کرانے کی قراردادسینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی ہے۔قرارداد میں حکومت کی توجہ ایک مظلوم،بے بس اور کمزور پاکستانی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے مسلسل تاخیر کی جانب مبذول کرائی گئی ہے جو کہ امریکا میں قید موت وزیست کی کشمکش میں اس انتظار میں ہے کہ کوئی اس کی رہائی کے لیے اقدامات کرے۔قرارداد میں حکومت کی توجہ سینیٹ آف پاکستان کی قرارداد نمبر 399 مورخہ 15 نومبر 2018ء کی طرف بھی مبذول کرائی گئی ہے جو متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی اور جس میں سفارش کی گئی تھی کہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے حکومت ٹھوس اقدامات اٹھائے۔قرارداد میں حکومت کی توجہ مورخہ 21اگست 2008 ء قومی اسمبلی سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے منظور شدہ متفقہ قراردادکی طرف بھی مبذول کرائی گئی ہے۔قرارداد میں حکومت کی توجہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے اقتدار میں آنے سے پہلے اس وعدے کی طرف مبذول کرائی گئی ہے جو کہ انہوں نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے پوری قوم سے کیا تھا۔قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان اس امر پر زور دیتے ہوئے سفارش کرتا ہے کہ وفاقی حکومت بلا تاخیر تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکا سے پاکستان واپسی کے لیے اقدامات کرے۔یاد رہے کہ پورے ملک میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے عوام میں شدید اضطراب اور بے چینی پائی جاتی ہے۔ گزشتہ حکومتین ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کے حوالے سے پالیسی اور گفتگو کے کئی مواقع ضائع کر چکی ہیں۔ اگر حکومتیں مخلصانہ طور پر کوشش کرتیں تو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو پاکستان واپس لانے کے لیے مختلف طریقے موجود تھے۔امریکی صدر اوبامانے اس وقت بہت سے افراد کو اپنے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے رہا کیا تھا۔لیکن اس وقت کی حکومت نے سینیٹ میں یقین دہانی کرانے کے باوجود باقاعدہ درخواست نہیں کی تھی۔حالانکہ اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے ڈاکٹر عافیہ کو 100 دن کے اندر اس کے گھر لانے کا وعدہ کیا تھا اور خود وزیر اعظم سید یوسف رضاگیلانی کو ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے خط لکھا تھا۔ لیکن کسی نے بھی عملی طور پر کوئی قدم نہیں اٹھایا۔حالانکہ سینیٹر مشاہد حسین سید کی سربراہی میں قائمہ کمیٹی حکومت کو سفارش کر چکی ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں اور خود پارلیمنٹ کے دونوں ایوان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس لانے کے لیے فوری اقدامات کی سفارش کر چکے ہیں۔