افغانستان: بازار میں دھماکے سے 18افراد ہلاک، 52زخمی

88

کابل،جنیوا(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان کے بازار میں دھماکے۔18 افراد ہلاک۔52 زخمی۔تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبے بامیان میں دو بم دھماکوں میں 18 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔افغان میڈیا کے مطابق افغانستان کے وسطی صوبے بامیان کے شہر بامیان کے مرکزی بازار میں دو بم دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک اور 52 سے زائد زخمی ہوگئے۔دھماکوں کے بعد جائے وقوع کو سیکورٹی فورسز نے گھیرے میں لے لیا اور لاشوں و زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں بیشتر کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔دھماکے کے حوالے سے مزید تفصیلات تاحال سامنے نہیں آسکی ہیں۔خیال رہے کہ افغان صوبہ بامیان بدھ مذہب کے حوالے سے اہم حیثیت رکھتا ہے اور یہ دیگر افغان شہروں کے مقابلے میں سب سے زیادہ محفوظ شہر تصور کیا جاتا ہے جہاں ہر سال ہزاروں سیاح آتے ہیں۔افغان میڈیا کے مطابق شہر میں اس طرح کے ہلاکت خیز دھماکے پہلی بار ہوئے ہیں تاہم اب تک کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔علاوہ ازیںافغانستان کے شمالی صوبہ بلخ میں افغان فضائیہ کے طالبان کیمپ پر فضائی حملہ میں 6 جنگجو ہلاک اور 4 زخمی ہو گئے۔ چینی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان فوج کے 209 شاہین فوجی اڈے کی طرف سے جاری بیان میں بتایا کہ افغان ایئر فورس (اے اے ایف) نے حساس ادارے کی رپورٹ پر گزشتہ روز ضلع زری میں فضائی حملے میں طالبان کے کیمپ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 6 جنگجو ہلاک اور 4 زخمی ہو گئے۔ اس حوالے سے طالبان نے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا۔قبل ازیںیورپی یونین نے افغانستان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امارات اسلامی کے قیام کی صورت میں یورپی یونین کی افغانستان کے لیے حمایت متاثر ہو سکتی ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق منگل کو یورپی یونین کے خارجہ امور کے وزیر جوزف بورل نے جنیوا میں افغانستان فنڈ ریزنگ کانفرنس میں کہا کہ افغانستان میں امن عمل جنگ بندی کے نتیجے میں نہیں ہونا چاہیے بلکہ امن عمل اور جنگ بندی کا ایک ساتھ آغازہونا چاہیے اور امارات اسلامی کی بحالی کا کوئی بھی اقدام یورپی یونین اور افغانستان کے مابین سیاسی اور مالی معاملات اور یورپی یونین کی افغان حمایت کو متاثر کرے گا۔جبکہافغان صدر اشرف غنی نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی معیشتوں پر کورونا وائرس کی وبا کے منفی اثرات کے باوجود افغانستان کی حمایت اور امداد جاری رکھیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے منگل کو جنیوا میں افغانستان کے لیے ہونے والی ڈونر کانفرنس سے اپنے ورچوئل خطاب میں کہا کہ کورونا وائرس کی وبا نے ہم سب کو عالمی غیریقینی کی صورتحال میں دھکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی حمایت اور مدد کرنے پر ہم تمام ممالک کے نہایت شکرگزار ہیں۔