کسی مرد کو نامرد کرنا شریعت سے متصادم ہے،علما کرام

64

اسلام آباد(آن لائن) علما کرام نے کہا ہے کہ کسی مرد کو نامرد کرنا شریعت سے متصادم ہے، اسلام نے زنا کے مجرمان کی سزائیں مقرر کی ہیں،معاملہ اسلامی نظریاتی کونسل میں لایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی اور پاکستان علما کونسل کے چیئرمین مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے اینٹی ریپ آرڈیننس 2020کی منظوری کا معاملہ اسلامی نظریاتی کونسل میں نظرثانی کے لیے لایا جائے۔ زنا کی تمام شقیں اور اس کی سزائیں آئین میں موجود ہیں۔ قیام پاکستان سے لے اب تک قانون پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔شریعت اور قانون میں کسی مرد کو نامرد کرنا درست اقدام نہیں ہے۔ قرآن و سنت سے متصادم کوئی بھی آرڈیننس ہو اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ علما کرام نے شروع دن سے کہا کہ غیر شرعی زنا جیسی حرکات میں ملوث عناصر کے خلاف سخت ترین ایکشن ہونا چاہیے انہیں پھانسی دینی چاہیے اور عوامی مقامات پر انہیں لٹکایا جائے تاکہ وہ معاشرہ کے لیے عبرت بنیں۔علاوہ ازیں مذہبی اسکالر ڈاکٹرمفتی راغب حسین نعیمی نے کہا ہے کہ ایسے ملزمان جو گناہ کبیرہ اور صغیرہ کا ارتکاب کرتے ہیں ان کوقانون شریعت کے مطابق سزائیں ملنی چاہیں،شریعت میں پیرامیٹر طے کیے گئے ہیں۔ اسلامی نقطہ نظر سے ایسا کوئی اقدام جس کی شریعت اجازت نہ دے وہ اسلام اور دین سے متصادم قانون ہے، نامرد درست اقدام نہیں ہے۔ اس پر ملک بھر کے علما کرام اسلامی نظریاتی کونسل میں موجود ہیں جو ازسر نو جائزہ لے سکتے ہیں۔