سکھر ،عدالت کا شہید مساجد کو دوبارہ تعمیر کرنے کا حکم

67

سکھر( نمائندہ جسارت)سندھ ہائی کورٹ سکھر بنچ نے جے یو آئی سندھ کی جانب سے علامہ راشد محمود سومرو کی درخواست قبول کرتے ہوئے شہید کی گئی مساجد کو دوبارہ تعمیر کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے مزید کسی مسجد کو شہید کرنے سے روک دیا ،سندھ ہائی کورٹ سکھر بنچ میں محکمہ آبپاشی کی اراضی پر قبضوں کے خلاف داخل پٹیشن کی سماعت کی سماعت کے دوران عدالت میں جمعیت علما اسلام سندھ کے سیکرٹری جنرل راشد محمود سومرو بھی پیش ہوئے اور انہوں نے اپنے وکل کی معرفت عدالت میں درخواست دی کہ تجاوزات کے نام پرمساجد کو بھی شہید کیا جارہاہے اور اب تک 17سے زائد مساجد شہید کی گئی ہیں مساجد کو شہید کرنا کسی طور شرعی نہیں ہے اور نہ ہی اسلام کے نام پر وجود میں آنے والے ملک میں کسی کو یہ اختیار حاصل ہے جس پر عدالت عالیہ نے ریمارکس دیے کہ عدالت نے مساجد مسمار کرنے کا کوئی حکم نہیں دیاہے اس لیے حکومت مساجد کی تعمیر کے لیے دوبارہ جگہ فراہم کرے شہید مساجد دوبارہ تعمیر کی جائیں اورآپریشن کے دوران کسی مسجد کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔ علاوہ ازیں عدالت عالیہ کو بتایاگیاکہ آبپاشی اراضی پر نجی اسپتالیں بھی قائم ہیں اور ان میں مریض زیر علاج ہیں جس پر عدالت نے حکم دیا کہ اسپتالوں کو پندرہ روز کا وقت دیا جائے تاہم دیگر کمرشل عمارتوں کو فوری طور پر مسمار کیا جائے۔ بعدازاں عدالت نے درخواست کی سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کردی ۔دریں اثناء عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یوآئی سندھ کے سیکرٹری جنرل راشد محمود سومرو نے عدالت عالیہ کے مساجد کے خلاف کارروائی روکنے اور شہید مساجد کو دوبارہ تعمیر کرانے کے حکم پر خوشی کا اظہار کیا اور عدالت عالیہ سے اظہار تشکر کیا۔