201125-09-18
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنرل سروس ایڈمنسٹریشن کو اقتدا ر منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔ جی ایس اے کی سربراہ ایملی مرفی نے اپنے بیان میں ٹرمپ کے اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہ انہوں نے آزادانہ فیصلہ کیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق جوبائیڈن کو اقتدار منتقل کرنے کے باوجود ٹرمپ ضد پر اڑے ہوئے ہیں اور انہوں نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف قانونی جنگ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ٹرمپ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ امریکی تاریخ کے سب سے زیادہ بدعنوان انتخابات سے آنے والی حکومت کیسے چلے گی۔ ہم پوری رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں اور جعلی انتخابات کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے ۔ دوسری جانب جو بائیڈن کی ٹیم نے تاخیر سے شروع ہونے والے اقتدار کی منتقلی کے عمل کو خوش آیند قرار دیا ۔ اس فیصلے کے بعد بائیڈن کی ٹیم کو فنڈز، دفتر کی جگہ اور وفاقی عہدے داروں سے ملاقات کی اجازت ہوگی۔ اس سلسلے میں جی ایس اے کی جانب سے بائیڈن کو مطلع کردیا گیا ہے کہ انہیں اقتدار منتقل کرنے کا عمل اب باضابطہ طور پر شروع کیا جا سکتا ہے ۔ اقتدار منتقلی کے دوران جو بائیڈن اور ان کی نائب کملا ہیرس کو بھی اسی طرز پر نیشنل سیکورٹی بریفنگ ملنے لگے گی ، جیسے صدر ٹرمپ کو ہر روز دی جاتی ہے ۔ واضح رہے کہ امریکی قوانین کے مطابق رخصت ہونے صدر کی انتظامیہ اقتدار مکمل منتقل ہونے تک نو منتخب صدر کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے ۔ بائیڈن کی نو منتخب ٹیم میں جان کیری، لنڈا تھامس، جیک سولیوان، ایورل ہینس ، ایلی جینڈرو میئرکاس اور ٹونی بلنکن سرفہرست ہیں۔ ادھر تائیوان کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جو بائیڈن کی ٹیم کے ساتھ اچھی بات چیت جاری ہے ۔ بیان کے مطابق تائی پے حکومت نئی امریکی حکومت کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنے کی امید کرتی ہے۔