اسلام آباد (اے پی پی)وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ومحصولات ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے کہاہے کہ کوویڈ19 سے قبل تمام بنیادی معاشی اشاریے بہتری کی عکاسی کررہے تھے، انسانی وسائل میں سرمایہ کاری پرتوجہ کے ذریعے لوگوں کوبا اختیار بنانا حکومت کا ایجنڈاہے ، سخت مالیاتی نظم وضبط، حکومتی اخراجات میں کمی ، محصولات میں اضافہ ، مارکیٹ کی حرکیات پرمبنی ایکسچینج ریٹ اور درآمدات کی حوصلہ شکنی ، بڑے پیمانے ٹیکس استثنا ختم کرنے جیسے اقدامات کے نتیجے میں پاکستان نے مالیاتی اور حسابات جاریہ کے خساروں پرقابوپانے میں قابل ذکر بہتری کامظاہرہ کیاہے۔انہوں نے یہ بات عالمی اقتصادی فورم کے دوسرے حصہ میں کنٹری اسٹریٹجی ڈائیلاگ سے وڈیولنک کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے کہی۔وزیراعظم کے مشیرنے فورم کے شرکا کوبتایاکہ کوویڈ19 سے قبل تمام بنیادی معاشی اشاریے بہتری کی عکاسی کررہے تھے، حکومت نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی متعارف کرائی تاکہ معیشت اورمعاشی سرگرمیوں کو بھی فعال اورمتحرک رکھا جاسکے۔احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے ذریعہ ایک کروڑ50 لاکھ خاندانوں کو نقد امدادفراہم کی۔ زراعت اورتعمیرات کے شعبوں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے، چھوٹے کاروبارکیلیے ریلیف پیکج دیا گیا تاکہ ملازمین کے روزگارکوتحفظ فراہم کیا جاسکے۔ مشیرخزانہ نے کہاکہ حالیہ اعداد شمار کے مطابق پاکستان کی معیشت بحالی کی راہ پرگامزن ہے، غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہواہے ، حکومت نجی شعبہ کومعاونت فراہم کرنے میں پرعزم ہے، حکومت نے کاروبار کو آسان بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔