امارات میں مقیم 16لاکھ پاکستانیوں کا روزگار خطرے میں، حکومت لاپروا

200

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات کی حکومت نے پاکستانی شہریوں کے لیے ویزوں کے اجرا پر پابندی لگا دی ہے۔ اس کے علاوہ ورک پرمٹس کا اجرا بھی روک دیا گیا ہے۔ اگرچہ اماراتی حکومت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ پابندی پاکستان میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہونے کے باعث احتیاطی اقدامات کے پیش نظر لگائی گئی ہے تاہم امارات بھر میں یہ افواہیں سرگرم ہو رہی ہیں کہ شاید حکومت پاکستان کے اماراتی حکومت کے ساتھ سفارتی سطح پر تعلقات میں کوئی بگاڑ پیداہوچکا ہے۔ ایسی افواہوں کو چند شر پسند عناصر بھی ہو ادے رہے ہیں۔ خصوصاً سوشل میڈیا پر یہ منفی پروپیگنڈہ بھی سامنے آ رہا ہے کہ مستقبل میں اماراتی حکومت پاکستانیوں کی تعداد کومحدود کر دے گی۔اسی وجہ سے پاکستانیوں کے ویزوں کی تجدید نہیں ہو رہی اور انہیں امارات سے ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے، پاکستانی حکومت اور وزارت خارجہ کی پْراسرار خاموشی بھی شکوک و شبہات کو جنم دے رہی ہے۔ امارات میں موجود پاکستانیوں کو ان سارے حالات میں اپنا مستقبل مخدوش دکھائی دینے لگا ہے۔ پاکستان کی مشکل دور سے گزرنے والی معیشت کو امارات میں مقیم 16 لاکھ پاکستانیوں نے اربوں ڈالر سالانہ کے ترسیلات زر کی صورت میں بہت بڑا سہارادے رکھا ہے مگر بدلے میں ان کی پریشانیوں اور مسائل کو بالکل فراموش کیا جا رہا ہے۔پاکستانی ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے تاجر جہانگیر حسین نے کہاکہ امارات میں واقع پاکستانی قونصل خانے اور سفارت خانے کی جانب سے پاکستانی کمیونٹی میں پائے جانے والی تشویش کوزائل کرنے کے کوئی موقف یا تسلی بخش بیان نہ سامنے آنا انتہائی افسوس ناک امر ہے۔وزارت خارجہ اور اس کے ماتحت افراد کی اس سے زیادہ غیر سنجیدگی اور کیا ہو سکتی ہے کہ وہ امارات کی 16 لاکھ کی بڑی پاکستانی کمیونٹی کے تحفظات کو ذرہ برابر بھی خاطر میں نہیں لا رہے حالانکہ امارات میں واقع بھارتی قونصلیٹ اور سفارت خانہ قدم قدم پر اپنی کمیونٹی کی رہنمائی کرتا ہے،سمجھ سے باہر ہے کہ پاکستانی حکومت، وزارت خارجہ اور امارات میں موجود سفارتی حکام پاکستانیوں پر عاید ویزے اور ورک پرمٹ کی پابندی ہٹانے کے لیے کوئی بھرپور پیش رفت کیوں نہیں کر رہے۔ پاکستان میں پہلے ہی بیروزگاری اور مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے، اماراتی حکام کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے ویزے اور ورک پرمٹ پر حالیہ پابندی پاکستانی معیشت کی کمزور بنیادوں کو مزید ہلا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ حکام کو فوری طور پر غفلت کی نیند سے جاگ کر ہنگامی بنیادوں پر یہ پابندی ختم کروانا ہو گی، ورنہ پاکستانی مزدوروں کی مضبوط منڈی یو اے ای میں پابندی کے دور میں دیگر ممالک کے کارکنان کا غلبہ ہو جائے گا اور یوں پاکستان بڑے زرِ مبادلہ سے محروم ہو جائے گا ۔