لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب و صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ پاکستان ائر لائن میں 82 جعلی پائلٹس کی نشاندہی پر تشویش ہے۔ سیاسی دباؤ پر بھرتیوں اور اقربا پروری نے اداروں کی ساکھ کو بڑا نقصان پہنچایا ہے۔ تمام اداروں سے نااہل افراد کو فوری نکالا جائے۔ ماضی کے منافع بخش ادارے قومی خزانے پر بوجھ بن چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک جانب موجودہ حکومت ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر دینے کا وعدہ کرکے بر سر اقتدار آئی تھی جبکہ دوسری جانب ریڈیو پاکستان، پی آئی اے، اسٹیل مل، ریلوے اور دیگر اداروں سے لوگوں کو نکال کر بے روزگار کررہی ہے۔ ملکی معیشت اس وقت تک نہیں چل سکتی جب تک عوام کو روزگار میسر نہیں آجاتا۔ نااہل ٹولے نے 22 کروڑ عوام کو مایوس کیا ہے۔ ملکی معیشت ابتر ہوتی چلی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک کا نظام ہی مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ عمران خان کی کابینہ میں چور لٹیرے بیٹھے ہیں۔ ان کا محاسبہ کرلیا جائے تو آدھے مسائل حل ہوجائیں گے۔ حکمرانوں کی ساری توجہ عوام کو درپیش مشکلات کو حل کرنے کے بجائے ان میں اضافہ کرنے پر مرکوز ہوچکی ہے۔ قوم کو مسائل کی دلدل میں دھکیل کر وزیر اعظم کہتے ہیں کہ گھبرانا نہیں۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ عوام کی ساری امیدیں ختم ہوچکی ہیں۔ حکومت خود جان بوجھ کر ریاستی اداروں کو سیاست میں گھسیٹ رہی ہے۔ 90ء کی دہائی والی سیاست کا انجام بہت برا ہوگا۔ ملک میں سیاسی استحکام ناگزیر ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور سیاسی انتقام کا سلسلہ بند کریں۔