پنگریو (نمائندہ جسارت) صحت مرکز پنگریو کے دو ملازم بھائیوں کو بدین ریلیو کرنے اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کے احکامات کے باوجود انہیں دوبارہ جوائن نہ کرانے پر پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن اور صحت مرکز پنگریو کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کرگیا ہے اور پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن نے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو تین روز کے اندر نہ ہٹائے جانے کی صورت میں سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کرنے اور بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس ضمن میں پاکستان پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن سندھ کے صدر اللہ ڈنو پاڑھو نے بدین کے ضلعی عہدیداروں عبدالمجید میمن، میر محمد جت، سریش کمار اور دیگر کے ہمراہ پریس کلب پنگریو کے سامنے احتجاجی مظاہرے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صحت مرکز پنگریو کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالواحد مندھرو نے صحت مرکز کے دو ملازم بھائیوں منور علی اور مظفر احمد کو بلاجواز طور پر بدین ریلیو کردیا ہے، جب پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر بدین سے ملاقات کرکے اس ناانصافی کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے ریلیو کیے جانے والے بھائیوں کوواپس صحت مرکز پنگریو میں تعینات کرنے کی درخواست کی تو ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے یہ تبادلے منسوخ کردیے، تاہم جب یہ دونوں بھائی جوائننگ کے لیے صحت مرکز پنگریو پہنچے تو میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے انہیں صحت مرکز پنگریو میں رکھنے سے انکار کردیا اور اس حوالے سے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کے احکامات بھی رد کردیے۔ اللہ ڈنو پاڑھو نے کہا کہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ایک نااہل اور گھوسٹ آفیسر ہے، اس کی تعیناتی کے بعد صحت مرکز پنگریو کا نظام تباہ ہوگیا ہے اور اسپتال میں آنے والے مریض دربدر ہوگئے ہیں جبکہ اسپتال کے ملازمین بھی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے خراب اور توہین آمیز رویے کے باعث پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پنگریو کو تین روز کے اندر نہ ہٹایا گیا تو پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن سندھ بھر میں احتجاجی مظاہرے کرے گی۔