فرانس : مسلم تنظیم پر پابندی اور مسجد بند کرنے کیخلاف اپیلیں مسترد

159

 

پیرس(مانیٹرنگ ڈیسک) فرانس کی اعلیٰ ترین انتظامی عدالت نے مسلم این جی او کی تحلیل کے خلاف اور حکومت کی جانب سے استاد کے قتل کے واقعے کے بعد 6 ماہ کے لیے ایک مسجد کو بند کرنے کے حکم کے خلاف اپیلوں کو مسترد کردیا۔ رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکرون نے 16 اکتوبر کو استاد سیموئل پیٹی کے قتل کے بعد فرانس میں بنیاد پرست سرگرمیوں کو روکنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔ ریاست کی کونسل نے
حکومت کے حکم کے مطابق برکت سٹی این جی او کو تحلیل کرنے کا جواز اس گروپ کے سربراہ کی جانب سے امتیازی سلوک، تشدد اور نفرت کو بھڑکانے کے بیان کو قرار دیا ہے۔حکومت نے اکتوبر کے آخر میں برکت سٹی کو تحلیل کرنے کا حکم دیا تھا اور الزام لگایا گیا تھا کہ وہ بنیاد پرست اسلام پسند تحریک اوردہشت گردی کی کارروائیوں کو جواز بخشنے سے منسلک ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گروپ نے اپنے ہی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اس کے بانی اور رہنما ادریس سہمی کے متشدد اور امتیازی بیانات شائع کیے ہیں۔تاہم یہ گروپ، جس کا اصرار ہے کہ اس کے پاس پوری دنیا کے لاکھوں لوگوں کی مدد کے لیے ایک سخت انسانیت پسندانہ مشن ہے، نے ان الزامات کی تردید کی تھی اور اس فیصلے پر اپیل دائر کی تھی۔ایک علیحدہ فیصلے میں عدالت نے پیرس کے شمالی علاقے پینٹین میں واقع مسجد کو 6 ماہ تک بند رکھنے کی تصدیق کی۔مقامی مسلمان برادری نے حکومت کے مسجد کو بند کرنے کے احکامات کے خلاف اپیل کی تھی۔