ٹنڈوالہٰیار،تجاوزات کیخلاف پھر کارروائی کا فیصلہ ، وارننگ لیٹر جاری

73

 

ٹنڈوالہٰیار (نمائندہ جسارت)تجاوزات کیخلاف ایک بار پھر محکمہ بلدیات اور اینٹی انکروچمنٹ پولیس کی شہر میں بھرپور کارروائی، دکانداروں کو ازخود تجاوزات ختم کرنے کی بھی وارننگ، قانون کو ہاتھ میں لینے والے دکانداروں کیخلاف کارروائی ہوگی اور مقدمہ بھی درج کیا جائے گا۔ ایس ایچ او اینٹی انکروچمنٹ پولیس ٹنڈوالہٰیار ریاض دل کی نیشنل پریس کلب پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ عدالت عظمیٰ، ہائی کورٹ سندھ کے واضح احکامات کی روشنی اور میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں کا ڈپٹی کمشنر رشید زرداری نے نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر تجاوزات کے خاتمے کے احکامات جاری کردیے جس پر بلدیہ ٹنڈوالہٰیار کی تجاوزات کمیٹی اور محکمہ اینٹی انکروچمنٹ پولیس ٹنڈوالہٰیار ڈپٹی کمشنر کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے اسٹیشن چوک سے سول اسپتال ٹنڈوالہٰیار مین شاہراہ پر قائم تجاوزات کے خاتمے کے لیے آپریشن شروع کرتے ہوئے دکانداروں کو وارننگ دی کہ وہ چوبیس گھنٹوں میںاز خود تجاوزات کو ہٹا دیں بصورت دیگر ان کیخلاف بھرپور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار اینٹی انکروچمنٹ پولیس ٹنڈوالہٰیار کے ایس ایچ او ریاض دل نے کارروائی کے بعد نیشنل پریس کلب ٹنڈوالہٰیار پر پہنچ کر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ کارروائی ایک ماہ تک چلے گی اور مختلف شاہراہوں سمیت ضلع بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں تجاوزات کیخلاف آپریشن جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں دکانداروں کو وارننگ دی جارہی ہے کہ وہ تجاوزات کو از خود ختم کردیں، عمل نہ کرنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے مقدمات بھی درج کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا عدالت عظمیٰ اور سندھ ہائی کورٹ کے واضح احکامات ہیںکہ تجاوزات کو فوری طور پر ختم کیا جائے، اس پر عمل کرتے ہوئے ضلع بھر میں تجاوزات کے خاتمے کے لیے آپریشن شروع کیا ہے جبکہ دوسری جانب ٹنڈوالہٰیار کے شہریوں اور دکانداروں نے کہا کہ تجاوزات کی آڑ میں ہمارے کاروبار ختم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے بلدیہ ٹنڈوالہٰیار پر الزام عائد کیا کہ دکان سے باہر سامان رکھنے کے پیسے بلدیہ ٹنڈوالہٰیار کا عملہ روزانہ کی بنیاد پر حاصل کرتا ہے، تو ہم غیر قانونی کیسے ہوئے جبکہ چند شہریوں نے یہ بھی کہا کہ تجاوزات قائم کرانے میں بلدیہ کا ہاتھ ہے اگر ان سے ٹیکس کی مد میں رقم نہ لی جائے تو تجاوزات قائم نہیں ہوسکتے۔ ڈپٹی کمشنر اور افسران اس مسئلے پر توجہ دیں کہ تجاوزات کے قائم ہونے کا ذمے دار کون ہے، ان کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے۔