پنگریو (نمائندہ جسارت) سندھ میں کاشت کاروں کی جانب سے شوگر ملوں کو گنے کی سپلائی میں کمی کرنے کے باعث متعدد شوگر ملیں نوکین کا شکار ہوگئی ہیں کین کمشنر سندھ نے کاشت کار تنظیموں کو لکھے جانے والے لیٹر میں گنے کی سپلائی بہتر نہ ہونے کی صورت میں شوگرملیں بند ہونے کاخدشہ ظاہر کردیا ہے۔ سندھ میں کاشت کاروں کی جانب سے گنے کی کٹائی میں کمی کردی گئی ہے جس کی وجہ سے صوبے کی متعدد شوگرملیں نوکین کاشکار ہوگئی ہیں اس صورتحال کے بارے میں پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن (پاسما) سندھ زون کی جانب سے کین کمشنر سندھ کوآگاہی فراہم کرنے اور گنے کی سپلائی بہتر نہ ہونے کی صورت میں ملیں بند کرنے کے امکان کے بارے میں لکھے جانے والے لیٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کین کمشنر سندھ نے صوبے کی کاشت کار تنظیموں سندھ آبادگاربورڈ، ایوان زراعت سندھ اور سندھ گروئرز الائنس کو خط لکھا ہے جس میں کاشت کار تنظیموں سے کہا گیا ہے کہ صوبے میں شوگر ملوں کو گنے کی سپلائی میں تیزی لائی جائے بصورت دیگر شوگر ملیں بند ہوسکتی ہیں۔ پاسما کے مطابق گنے کی سپلائی کم ہونے اور شوگر ملیں نوکین ہونے کے باعث ملوں کو نقصان ہورہا ہے، اس لیے ملیں عارضی طور پر بند کی جاسکتی ہیں جبکہ کاشت کاروں کے مطابق صوبے میں گنے کی پیداوار اس سال کم ہوئی ہے، اس لیے گنے کی سپلائی بھی کم ہورہی ہے۔ کاشت کاروں کے مطابق شوگر ملیں گنے کے نرخ روزانہ کی بنیاد پر کم زیادہ کررہی ہیں، مستقل نرخ طے نہ ہونے کے باعث بے یقینی کی صورتحال پیدا ہورہی ہے، جس کی وجہ سے کاشت کارپریشان ہیں۔ سندھ آبادگار بورڈ کے رہنما عمران بوذدار نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ کین کمشنر سندھ کی جانب سے سندھ آبادگار بورڈ اور دیگر تنظیموں کو جو لیٹر لکھا گیا ہے اس حوالے سے صوبے کے کاشت کاروں کو آگاہی فراہم کردی گئی ہے اور کاشت کاروں کو شوگر ملیں بند ہونے کے خدشے کے بارے میں بتا دیا گیا ہے اورکاشت کاروں کو گنے کی سپلائی میں بہتری لانے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ شوگر ملیں بند نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ شوگر ملیں بند ہونے سے شوگر ملوں کے ساتھ ساتھ کاشت کاروں اور زراعت کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے، اس لیے کاشت کاروں کو چاہیے کہ وہ گنے کی سپلائی میں تیزی لائیں۔