سکھر (اے پی پی) سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے چیف سیکرٹری سندھ کو حکم دیا ہے کہ سندھ بھر میں محکمہ ریونیو کی خالی زمینوں پر ہائوسنگ اسکیم بنائی جائے‘ اسکیم میں غریب عوام اور کم آمدنی والے سرکاری ملازمین کو آسان اقساط پر پلاٹ یا گھر دیے جائیں‘ آئندہ سرکاری زمینوں پر کوئی نجی بندا مسجد قائم نہیں کرسکے گا‘ سرکاری زمین پر سرکار ہی مسجد بنائے گی۔ یہ فیصلہ سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے جمعے کو محکمہ ریونیو کے ملازم کی درخواست پرسنایا۔ جسٹس آفتاب احمد گورڑ اور جسٹس محمود اے خان پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے محکمہ ریونیو کے ملازم کی کوارٹر پر قبضے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔عدالت نے حکم دیا کہ محکمہ ریونیو کی خالی زمینیں کسی بلڈر مافیا کے حوالے نہ کی جائیں‘ سکھر کی اے ڈی سی کالونی سمیت محکمہ ریونیو کے سرکاری کوارٹرز پر قبضے ختم کرائے جائیں اور حقدار ملازمین کو کوارٹرز دیے جائیں۔ عدالت نے تمام ڈی سیز کو حکم دیا کہ سرکاری سطح پر مسجدوں میں معلم اور مئوذن رکھے جائیں تاکہ کوئی فرقہ واریت محسوس نہ ہو‘ تمام تجاوزات ختم کرکے 17 دسمبر کو رپورٹ دی جائے۔