اسلام آباد(خبر ایجنسیاں)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اسلامی تعاون تنظیم(اوآئی سی) کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین سے نیامے میں ملاقات کی۔ یہ ملاقات او آئی سی کے رکن ممالک کے وزراخارجہ کونسل کے 47ویں اجلاس کے موقع پر ہوئی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود نے زور دیا کہ او آئی سی بانی رکن کے طورپر پاکستان تنظیم کوامت مسلمہ کی سب سے نمایاں اور واحد آواز کے طورپر بے انتہا اہمیت دیتا ہے۔ملاقات میں اسلاموفوبیا، غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر اور فلسطین میں صورتحال، کورونا وباء سے پیدا ہونے والی مشکلات اور امت مسلمہ کو درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیاگیا۔وزیر خارجہ نے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق اور انسانوں کو درپیش بدترین صورتحال پر پاکستان کی گہری تشویش سے آگاہ کیا۔ انہوںنے اقوام متحدہ کی قراردادوں، چوتھے جنیواکنونشن اور عالمی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے یک طرفہ اور غیرقانونی بھارتی اقدامات پر بھی پاکستان کی شدید تشویش کا اظہار کیا۔ وزیر خارجہ نے کشمیر کاز کے لیے او آئی سی کی مسلسل اور تاریخی حمایت کو بھی سراہا۔علاوہ ازیںوزیرخارجہ شاہ محمود نے سعودی عرب کے ہم منصب شہزادہ فیصل سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی امور، کثیر جہتی فورم میں تعاون اور کورونا کی صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیرخارجہ نے جی 20سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر سعودی قیادت کو مبارکباد دی۔شاہ محمود نے افغان ہم منصب حنیف اتمر سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے عزم کااعادہ کیا۔ چاڈ کے وزیرخارجہ امین عباصدیق سے ملاقات میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان چاڈ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بے حد اہمیت دیتا ہے جو ایک عقیدے، خیالات کی ہم آہنگی اور مشترکہ نکتہ ہائے نظر سے عبارت ہے ۔