لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت نے سابق قبائلی علاقوں کے ساتھ اپنے وعدے پورے نہیں کیے ۔ قبائلی علاقوں کا خیبر پختونخوا میں انضمام تو ہوا ، لیکن وہاں کوئی کام نہیں ہوا ۔ حکومت صرف وعدوں پر ٹرخا رہی ہے ۔وزیراعظم نے عوام کو سبز باغ دکھانے کی پالیسی اپنارکھی ہے ۔ طویل بدامنی کی وجہ سے قبائلی علاقوں کی معیشت زراعت اور تجارت بیٹھ گئی اور زندگی مفلوج ہو گئی ہے ۔ قبائلی عوام نے ملک کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں مگر ان کی قربانیوں کا کوئی صلہ نہیں ملا ۔ حکومت نے این ایف سی ایوارڈ میں قبائل کو 3 فیصد رقم دینے کا وعدہ کیا تھا ، مگر دوسرے وعدوں کی طرح حکومت نے اس وعدہ پر بھی عمل نہیں کیا جس سے قبائل میں سخت مایوسی پائی جاتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے باجوڑ میں قبائلی عمائدین اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت اعلانات ، وعدوں اور دعووئوں کے سہارے چلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ قبائلی علاقوں کا خیبر پختونخوا میں انضمام تو ہوا لیکن ان کے ساتھ وعدوں کا احترام نہیں ہوا۔ حکومت نے قبائلی علاقوں میں امن و امان کے قیام کے لیے 40 ہزار لیویز بھرتی کرنے ، علاقے میں میڈیکل کالج اور ایک یونیورسٹی بنانے کاوعدہ کیا تھا مگریونیورسٹی تو کیا ، علاقے میں کوئی ایک نیا اسکول نہیں کھولا گیا ۔ قبائلی علاقوں میں بنیادی انفرااسٹرکچر بری طرح تباہ ہوچکاہے ، سڑکیں ،مارکیٹیں ،تعلیمی ادارے اوراسپتال جنگ زدہ علاقے کا منظر پیش کر رہے ہیں ۔ قبائلی عوام انتہائی کسمپرسی اور پریشانی میں زندگی گزار نے پر مجبور ہیں ۔ نوجوانوں کو تعلیم کی سہولت دستیاب ہے نہ روزگار مل رہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کا فرض تھاکہ انضمام کے بعد ان علاقوں کی تعمیر و ترقی پر خصوصی توجہ دیتی اور علاقے میں تباہ شدہ انفرااسٹرکچر کو بحال اور تعمیر نو کی جاتی، مگر حکومت نے انضمام کے بعد بھی ان علاقوں کو لاوارث چھوڑ دیاہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کراچی سے چترال تک پورے ملک پر مایوسی کے بادل چھائے ہوئے ہیں ۔ حکومت کو ووٹ اور سپورٹ دینے والے بھی مایوس ہو کر بیٹھ گئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک میں مہنگائی ، بے روزگاری اور بدامنی کے خلاف تحریک چلا رہی ہے ۔ ہم ملک و قوم کو اس نااہل اور نالائق ٹولے سے نجات دلا کر دم لیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ ملکی مسائل کا ایک ہی حل ہے کہ قرآن و سنت کے نظام کو نافذ کیا جائے اور ملک کو آئین کے مطابق چلایا جائے ۔