کوٹری سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ،غیر قانونی رہائشی اسکیموں کیخلاف متحرک

23

کوٹری(پ ر)سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی غیر قانونی رہائشی اسکیموں کیخلاف متحرک ہوگیا۔ 14رہائشی اسکیموں کو مسمار اور دفاتر سیل کرنے کرنے کیلیے کریک ڈاؤن کا فیصلہ۔جامشورو پولیس اورضلعی انتظامیہ سے معاونت طلب۔غیر قانونی رہائشی اسکیموں کیخلاف 9دسمبر کو کارروائی کی حکمت عملی تیار۔تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ضلع جامشورو میں چلنے والی غیر قانونی رہائشی اسکیموں کیخلاف متحرک ہوگیا ہے ڈپٹی ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی جامشورو مقبول قریشی نے کوٹری جامشورو کے مختلف مقامات پر رہائشی اسکیموں کیخلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کیلیے پولیس اور انتظامیہ سے معاونت مانگ لی ہے ڈپٹی ڈائریکٹر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی جامشورو نے غیر قانونی اسکیموں سے متعلق ڈپٹی کمشنر جامشورو اور ایس ایس پی جامشورو کو لیٹر ارسال کرتے ہوئے 9دسمبر کو کارروائی کیلیے سیکورٹی فراہم کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مسمار اور دفاتر سیل کرنے کے موقع پر پولیس نفری فراہم کریں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جاسکے۔اس سلسلے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ جن رہائشی اسکیموں کیخلاف کارروائی متوقع ہے ان میں الطاہر ہاؤسنگ اسکیم،غلام مصطفی ہاؤسنگ اسکیم،سہون سرکار ہاؤسنگ اسکیم،لندن ٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم،حسین ولاز ہاؤسنگ اسکیم،سنگم سٹی فیز ون ہاؤسنگ اسکیم،ڈائمنڈ سٹی ہاؤسنگ اسکیم،سچل ولاز ہاؤسنگ اسکیم،المدینہ سٹی ہاؤسنگ اسکیم،مکہ ٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم،جدہ ٹاؤن ہاؤسنگ اسکیم،علی ہومز ہاؤسنگ اسکیم،محمود گارڈن ہاؤسنگ اسکیم اور رحمن گارڈن ہاؤسنگ اسکیم شامل ہیں جن کے خلاف کارروائی سے متعلق ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو بذریعہ لیٹر آگاہی دی جاچکی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ رہائشی اسکیمیں عرصہ دراز سے متعلقہ اداروں کے افسران سے ملی بھگت کرکے قانونی تقاضوں اور بغیر اجازت نامہ رہائشی اسکیم چلا کر عوام سے لاکھوں روپے بٹور چکے ہیں اور بعض مقامات پر تعمیرات کرکے سکونت بھی اختیار کی جاچکی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض رہائشی اسکیم کے مالکان کا حق ملکیت بھی مشکوک بتایا جاتا ہے جس کی وجہ سے انہیں فروخت اور پبلیکشن کی اجازت نامہ اور لے آؤٹ پلان کی منظوری مشکل نظر آتی ہے مگر بااثر افراد نے بدعنوان افسران کے ساتھ ملی بھگت کرکے عوام کو لوٹنے کا عمل جاری رکھا ہوا ہے غیر قانونی اسکیموں سے متعلق خبریں اشاعت ہونے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی متحرک ہوگیا ہے اور قانونی کارروائی کیلیے حکمت عملی طے کرلی گئی ہے۔دوسری جانب سہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے بد عنوان افسران نے تاحال مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے اور رہائشی اسکیموں کیخلاف کوئی عملی اقدامات عمل میں نہیں لائے گئے ہیں۔