اچھے مزدور رہنما کی خصوصیات

96

میں کافی عرصہ سے سوچ رہا تھا کہ اچھے ٹریڈ یونین لیڈر کی اچھے اوصاف پر کوئی ایسا مضمون تحریر کروں جس میں موجودہ حالات میں ٹریڈ یونین لیڈرز کچھ سیکھ سکیں۔ اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے میں یہ مضمون تحریر کررہا ہوں اور اس مضمون کے بعد انشاء اﷲ میرا آئندہ مضمون خراب خصوصیات پر ہوگا۔ اس مضمون میں میں نے بہت محتاط رویہ اختیار کیا ہے۔٭ایک اچھے ٹریڈ یونین لیڈر اور فیڈریشن اپنی مجلس عاملہ اور جنرل باڈی اور دستو رکے مطابق اپنی یونین اور فیڈریشن کو چلانے کا پابند ہے اور یہ اس کی اخلاقی ذمہ داری بھی ہے۔ کیونکہ اگر آپ یونین کے دستور کے مطابق مجلس عاملہ اور جنرل باڈی کے اجلاسوں کے فیصلے کے مطابق عمل کرتے ہوئے ٹریڈ یونین کو چلائیں گے تو اس میں بہت سی اچھایاںپیدا ہوں گی۔ آپ 2سال کے بعد جمہوری انداز سے یونین اور فیڈریشن کے عہدیداروں کا الیکشن کرانے کی روایت ڈالیں گے اور یونین کی جنرل باڈی میں سالانہ آمدنی اور اخراجات کی تفصیل بھی پیش کریں گے۔ ایک اچھا ٹریڈ یونین لیڈر کبھی بھی اس سے خوف زدہ نہیں رہتا کہ وہ جنرل باڈی میں اپنے سالانہ حسابات اور اخراجات کو پیش کرے۔ اس پر اعتراضات کو سنیں اور اعتراض اگر صحیح ہے تو اس کودور کرنے کی کوشش کرے اور ممبران سے اس کی باقاعدہ ہر سال منظوری لے۔ یہ ایک ایسی اچھی روایت ہے۔ جس سے بہت سے خرابیاں از خود ختم ہو سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر یہ اعتراض کے لاکھوں روپے چندہ وصول ہوتا ہے اس کو ناجائز خرچ کیا جاتا ہے اور کوئی حساب کتاب نہیں رکھا جاتا۔ اس بڑے اعتراض پر عام ممبران میں جو خرابیاں اور لیڈ ر شپ کے بارے میں بد زنی پھیلتی ہے وہ از خود ختم ہو جاتی ہے۔ اس مرحلہ پر یہ بھی بیان کرنا چاہتاہوں کہ ہر یونین اور فیڈریشن کے ممبرکا یہ دستوری حق ہے کہ وہ ایک نوٹس دینے کے بعد یونین کے حساب کتاب کو چیک کر سکتا ہے ۔
٭یونین اور فیڈریشن کے عام ممبران کو یہ اعتراض ہوتا ہے جس سے اکثر اداروں میں دوسری یونین اور فیڈریشن جنم لیتی ہے کہ ممبران کو یہ شکایت ہوتی ہے کہ یونین اور فیڈریشن کے عہدیدار جمہوری طریقے سے الیکشن کے ذریعے خاص طور پر خفیہ بیلٹ کے ذریعے منتخب نہیں ہوتے ہیں اور ایسی کارروائیاں مرتب کر کے منظوری لے لیتے ہیں جس سے عام ممبر مطمئن نہیںہوتا اس لیے یہ ضروری ہے کہ ملک میں یونین سازی اور فیڈریشن کو مضبوط کرنے کے لئے جمہوری عمل کو جاری کیا جائے۔ با قاعدگی سے 2سال کے بعد غیر جانبدارانہ طریقے سے خفیہ بیلٹ کے ذریعے یونین اور فیڈریشنز کے الیکشن ہوں۔حکومتی ادارے بھی اور جس جگہ کی یونین ہے اس ادارے کی انتظامیہ بھی ایسی یونین جو ممبران کے ووٹ سے منتخب ہو گی حیثیت کو تسلیم بھی کرتے ہیں ۔
٭ایک اچھے ٹریڈ یونین لیڈریونین کے الیکشن کو جمہوری عمل سے پورا کرنے کی ذمہ داری ادا کرتے ہیں اور لیبر قوانین کے مطابق سالانہ حسابات کو باقائدہ منظور شدہ آڈیٹر کے ذریعے آڈٹ کرواکے متعلقہ رجسٹرار آ ف ٹریڈ یونین کو سالانہ گوشوارے کی شکل میں 30مارچ تک جمع کراتے ہیں اور یہ ایک ایسی قانونی ذمہ داری ہے کہ اگر اس کو نظر انداز کیا گیا تو آپ کی یونین کی قانونی حیثیت کبھی بھی ختم ہو سکتی ہے۔ کسی یونین کی بقاء کے لئے دو اہم ضروری اقدامات ہیں۔ ایک دو سال میں یونین کے عہدیداروں کا الیکشن اور اس کی منظوری رجسٹرارآف ٹریڈ یونین سے لینا اور گوشوارے مقررہ مدت میں جمع کروانا ۔
٭ایک اچھے ٹریڈ یونین لیڈر کی یہ خوبی ہوتی ہے کہ وہ بنیادی طور پر لیبر قوانین سے واقفیت رکھتا ہو یہ ضروری نہیں کہ پورے لیبر قوانین پر اس کو عبور حاصل ہو۔ لیکن کم از کم اس کو یہ علم ہونا چاہیے کہ یونین کے قانونی اختیارات کیاہیں۔ مطالبات نوٹس کو کس طرح سے پیش کیا جاتا ہے ،ہڑتال نوٹس دینے کا کیاقانونی راستہ ہے ، مصالحتی میٹنگوں میں جب مطالبات نوٹس پر گفتگو ہو تو اس سے وہ بخوبی واقفیت رکھتا ہو۔ مثلاً فیکٹری کی سالانہ پیداوار کی کا کیفیت ہے۔ فیکٹری یا ادارے کو سالانہ کیا منافع ہوتا ہے۔ نقصان ہونے کی صورت میں ادارے کی انتظامیہ حکومت اور محنت کشوں سے کس طرح سے اپنی آمدنی کو چھپاتی ہے اور صحیح آمدنی کو ظاہر نہیں کرتی۔ اپنی طرح کے دوسرے اداروں کے ورکرز کو کون کون سی سہولتیں حاصل ہیں۔ قانون میں کون سے مراعات ایسی ہیں جو آجر کو دینی لازمی ہے۔ معاہدہ میں کوئی ایسا معاہدہ نہیں ہو سکتا جو لیبر قوانین کی دی گئی مراعات سے کم ہو معاہدہ میں مراعات لیبر قوانین سے زیادہ تو ہو سکتی ہیں کسی صورت میں بھی کم نہیں ہو سکتی۔ مثلاًاگر یہ طے کیا جائے کہ ادارے کے ورکرز کو کم سے کم تنخواہ پندرہ ہزار روپے دی جائے گی۔ اس طرح کا اقدام غیر قانونی ہوگا کیونکہ کم سے کم اجرت سترہ ہزار پانچ سو ہے۔ اس سے کم اجرت کسی ورکر کو دی ہی نہیں جا سکتی سترہ ہزار پانچ سو روپے سے زیادہ کا طے کرنا قانونی ہے اورقانون اس کی اجازت دیتا ہے۔ اسی طرح سے چھٹیوں کی بھی صورتحال ہے قانون کے مطابق سالانہ 14چھٹیاں۔ تمام تہواری چھٹیاں،10اتفاقی چھٹی،16آدھی تنخواہ کے ساتھ میڈکل چھٹیاں، تہواری چھٹیوں کے علاوہ جو حکومت سالانہ نوٹیفکیشن کے ذریعے اعلان کرتی ہے کہ 32چھٹیاں سے کم چھٹی معاہدہ میں تحریر ہی نہیں کی جا سکتی معاہدہ میں یہ تو طے ہو سکتا ہے کہ سالانہ چھٹیاں 20 ہوں اتفاقی چھٹی15ہوں اور میڈیکل چھٹیاں30ہوں، اس کی تو اجازت ہے۔ لیکن قانون میں دی گئی چھٹیوں کو معاہدہ کرنے کی صور ت میں کم نہیں کیا جا سکتا۔
٭ ایک اچھا ٹریڈ یونین لیڈر صرف اپنی فیکٹری کے مسائل کے متعلق ہی نہ جانتا ہو بلکہ پورے پاکستان کے محنت کشوں کے وہ مسائل جو یکساں ہوں سے واقفیت ہونی چاہیے اور اس کے لئے کوئی لائحہ عمل طے ہو تو اس کو اپنی یونین /فیڈریشن کا کردار موثر انداز سے ادا کرنا چاہے ۔ ایک اچھے ٹریڈ یونین لیڈر اپنی یونین/فیڈریشن کا ریکارڈ صحیح طور پر مرتب کرتا ہے۔ یعنی کارروائی رجسٹر، ممبر شپ رجسٹر، ممبر شپ فارم ،سالانہ گوشوارے، حساب کتاب کا ریکارڈ ،خط و کتابات کا ریکارڈ، مطالبات نوٹس کی فائل اور معاہدوں کی فائل ، دیگر محکموں سے خط و کتابت کی فائل۔ اس طرح کی فائلیں مرتب کرتا ہو اپنے ریکارڈ کو صاف ستھرا رکھنا اور مکمل طور پر اس پر توجہ دینا انتہائی ضروری ہے کیونکہ قانون کے مطابق رجسٹرارآف ٹریڈ یونین کسی بھی یونین کے دفتر میں جا کر اس کا ریکارڈ چیک کر سکتا ہے اس لیے یہ ضروری ہے۔ اچھے ٹریڈ یونین کی یہ خوبی ہے کہ وہ اپنی ڈیوٹی یونیفارم کے ساتھ ادا کرتا ہو کم از کم صدر اور جنرل سیکرٹری کو 4گھنٹے با قاعدگی سے اپنی ڈیوٹی ادا کرنی چاہیے اور باقی 4گھنٹے اپنے آفس میں بیٹھ کر محنت کشوں کے مسائل کو حل کرنا چاہیے۔ اس کی مثال اس طرح سے ہو سکتی ہے کہ زیل پاک سیمنٹ ایمپلائز یونین کے صدر محمد رافع جو کہ اکائونٹس برانچ سے تعلق رکھتے تھے اور اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے ان کا معمول تھا کہ وہ 4گھنٹے پہلے اپنے آفس میں ڈیوٹی دیتے تھے اور ان کے ذمہ جو کام ہوتا تھا اس کو وہ پورا کرتے تھے باقی 4گھنٹے و ہ یونین آفس میں بیٹھ کر ورکز کے مسائل حل کرتے تھے۔ اس طریقہ کار کو اپنانے سے ایک اچھا تاثر پیدا ہوتا ہے۔ایک اچھاٹریڈ یونین لیڈر سرکاری ادارے میں ہو یا پرائیویٹ ادارے میں وہاں کی مراعات سے نا جائز فائدہ نہیں اٹھاتا بلکہ اس فائدہ کو اٹھانے کو وہ حرام سمجھتا ہو۔ ایسے ٹریڈ یونین لیڈر پر انتظامیہ کی جانب سے یا لیبر ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے انگلیاں نہیں اٹھائی جا سکتیں۔ اسی طرح سے ایک اچھا ٹریڈ یونین لیڈر وہ ہے جو فیکٹری میں مالی مفادات سے فائدہ نہ اٹھائے۔ مثلاً کسی کینٹین کا اس کے پاس ٹھیکہ نہ ہو، ٹھیکہ داری نظام میں ملوث نہ ہو او ر اسی طرح سے اس کو اس میں احتیاط کرنی چاہیے بلکہ مکمل احتیاط کرنی چاہیے کہ وہ فیکٹری اور سرکاری اداروں کی یونین کا عہدیدار ہے تو وہاں کے کباڑے کو فروخت کرنے کے عمل سے پرہیز کرے جبکہ سرکاری اداروں میں اکثر یہ صورتحال دیکھی جا سکتی ہے۔ ایک اچھا ٹریڈ یونین لیڈر رزق حلال پر یقین رکھتا ہو حرام و حلال میں تمیز رکھتا ہو۔ حرام کھانے کے ذرئع کی حوصلہ شکنی کرتا ہو ۔اچھا ٹریڈ یونین لیڈر ادارہ میں میرٹ اور سنیارٹی کی بنیا د پر ورکر کو پروموشن دلاتا ہواور اس کی حوصلہ افضائی کرتا ہو ۔ ایک اچھے ٹریڈ یونین لیڈر کی یہ بھی خوبی ہے کہ وہ آزاد ٹریڈ یونین پر یقین رکھتا ہو مخالفین کی تنقید کو برداشت کرتا ہو۔ پسند نہ پسند کی بنیاد پر یونین یا فیڈریشن کے عہدوں سے فارغ نہ کرتا ہو۔ دوسری یونین بنانے میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالتا ہو ریفرنڈم کے انعقاد کی حوصلہ افزائی کرے اور پاکٹ یونین کردار ادا کرنے سے گریز کرتا ہواپنے مخالفین کا انتظامیہ کے ساتھ مل کر انتقامی کارروائی کا نشانہ نہ بناتا ہو۔
اچھے ٹریڈ یونین کی یہ بھی خوبی ہوتی ہے کہ وہ میٹنگ میں صحیح وقت پر پہنچے اور جو وعدہ کرے اس کو پورا کرے۔ اس وعدہ کی خلاف ورزی نہ کرے اور اگر وہ یونین یا فیڈریشن کی مجلس عاملہ کے اجلاسوں میں شریک ہو تو وہ یونین اور فیڈریشن کی اصلاح کے پیش نظر تنقید کرے اور خرابیوں کی واضح نشان دہی کرے۔ لیکن کثر ت رائے سے جو فیصلے ہوں اس کی پھر وہ پابندی کرے۔