باغ آزاد کشمیر کی خواتین یونیورسٹی

70

جامعہ باغ میں زیر تعلیم بچیاں علم و ادب، نیچرل سائنسز اور بائیو ٹیکنالوجی سمیت جدید علوم اور نئی ٹیکنالوجیز کی اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے نہ صرف آزادکشمیر کو ترقی و خوشحالی کی نئی منزلوں سے ہمکنار کریں گی بلکہ اپنی مادر علمی اور والدین کا نام بھی روشن کریں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز وویمن یونیورسٹی کے زیر اہتمام طلبہ کے سوال و جواب کی ایک نشست اور بین الشعبہ جاتی سپورٹس چیمپیئین شپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر آزادکشمیر اور جامعہ کے چانسلر نے طالبات پر زور دیا کہ وہ قدرتی ذہانت، محنت اور انتھک جدوجہد سے تعلیمی میدان میں اپنی قابلیت کا لوہا منوائیں اور اپنے مذہب، علمی قابلیت ، معاشرے اور دانش گاہ پر فخر کرتے ہوئے اعلیٰ تعلیم کے مدارج طے کریں۔ انہوں نے کہا کہ جو نسل آج تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہے اگر وہ یہ عزم کر لے کے انہوں نے اس ملک کو تبدیل کرنا ہے تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں ایسا کرنے سے نہیں روک سکتی۔ آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ خواتین یونیورسٹی باغ آزاد خطہ میں تعلیم نسواں میں ایک انقلاب لا رہی ہے۔ جامعہ باغ میں زیر تعلیم بچیاں علم و ادب، نیچرل سائنسز اور بائیو ٹیکنالوجی سمیت جدید علوم اور نئی ٹیکنالوجیز کی اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے نہ صرف آزادکشمیر کو ترقی و خوشحالی کی نئی منزلوں سے ہمکنار کریں گی بلکہ اپنی مادر علمی اور والدین کا نام بھی روشن کریں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز وویمن یونیورسٹی کے زیر اہتمام طلبہ کے سوال و جواب کی ایک نشست اور بین الشعبہ جاتی سپورٹس چیمپیئین شپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے خواتین یونیورسٹی باغ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالحمید، رجسٹرار یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سیدہ صدیقہ فردوس نے بھی خطاب کیا، جبکہ جامعہ کے مختلف شعبوں کی ڈین خواتین و حضرات ، شعبہ جات کے سربراہان، فیکلٹی ممبران، انتظامی آفیسران کے علاوہ طالبات کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ صدر آزادکشمیر اور جامعہ کے چانسلر نے طالبات پر زور دیا کہ وہ قدرتی ذہانت، محنت اور انتھک جدوجہد سے تعلیمی میدان میں اپنی قابلیت کا لوہا منوائیں اور اپنے مذہب، علمی قابلیت ، معاشرے اور دانش گاہ پر فخر کرتے ہوئے اعلیٰ تعلیم کے مدارج طے کریں اور آزادکشمیر اور پاکستان کو اگلے بیس تیس سال میں معاشی لحاظ سے دنیا کے مستحکم اور خوشحال ترین خطوں میں بدل دیں۔ انہوں نے کہا کہ جو نسل آج تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہے اگر وہ یہ عزم کر لے کے انہوں نے اس ملک کو تبدیل کرنا ہے تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں ایسا کرنے سے نہیں روک سکتی۔