دھابیجی،پولیس کی ملی بھگت سے میری زمین پر قبضہ کیا جارہا ہے

51

دھابیجی(نمائندہ جسارت)گھارو شہر کے رہائشی رحیم اللہ نے پریس کلب دھابیجی میں پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عرصہ دراز سے گھارو میں رہائش پذیر ہیں جہاںپر ان کی قریباً 14ایکڑ آباد زمین واقع ہے جس پر چیکو کے سیکڑوں درخت کا باغ ہے۔مذکورہ زمین انہوں نے مقامی رہائشی قادر بخش جوکھیو سے 1999ء میں خریدی تھی جس کے کاغذات بھی ان کے پاس موحود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان کی زمین کے ساتھ میاں اجمل نامی شخص کی بھی زمین واقع ہے۔گزشتہ کئی عرصہ سے میاں اجمل مجھے میری زمین فروخت کرنے کیلیے تنگ کررہا تھا میرے مسلسل انکار پر گزشتہ روز اس بااثر شخص نے اپنے مسلح غنڈوں کے ہمراہ ریونیو میرپورساکرو عملے سمیت پولیس کی مبینہ ملی بھگت سے شاول کی مدد سے میری زمین پر لگے چیکو کے سیکڑوں درخت گرا کر قبضہ کرنے کی کوشش کی جس پر میں نے سخت مزاحمت کی اور گھارو تھانہ پر اس بااثر شخص کیخلاف فریاد لے کر پہنچا لیکن پولیس نے میری فریاد سننے سے ہی انکار کردیا ہے۔متاثرہ شخص نے الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ میری زمین پر قبضہ کرنے کیلیے اس بااثر شخص کی جانب سے مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں اور پولیس کی ملی بھگت سے گھارو تھانہ پر میرے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی حارہی ہے۔انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ،آئی جی سندھ سمیت ایس ایس پی ٹھٹھہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے ساتھ کی جانے والی زیادتی کا فوری نوٹس لے کر انہیں تحفظ فراہم کیا جائے۔