ٹنڈوالہٰیار (نمائندہ جسارت) پولیس اہلکار نے چائے کے لیے چینی مفت نہ دینے پر تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، شام داس کے ورثاء کی جانب سے پولیس اہلکار فہیم آرائیں کی جانب سے بچوں کو تشدد کر نے کے لیے پیارو لونڈ روڈ پر درجنوں افراد کے ساتھ جمالی موٹر پر رکاٹ کھڑی کرکے پولیس گردی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، جس کے سبب شاہراہ ٹریف کے لیے مکمل طور پر بند ہونے کے سبب روڈ کے دونوں اطراف میں گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں، مظاہرین کا پولیس اہلکار کو معطل کرنے کا مطالبہ، ایس ایس پی ٹنڈوالہٰیار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس اہلکار فہیم آرائیں کو لاک اپ کردیا۔ پیارو لوند روڈ پر واقعہ جمالی موڑ پر ایک غریب لڑکے نے پرچون کی دکان کھولی ہوئی تھی، جہاں ایک پولیس اہلکار نے دکان پر جا کر کہا کہ چائے کے لیے چینی پتی دیں، اس نے کہا کہ میر ے پاس چینی ختم ہوگئی ہے، جس پر پولیس اہلکار نے شام داس نامی نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا جبکہ اس کے اپنے پولیس اہلکار ساتھیوں نے اسے روکا لیکن پولیس اہلکار وردی کے نشے میں نوجوان کو تشد د کا نشانہ بناتا رہا، جس کے بعد شام داس کے اہلخانہ نے پولیس گردی کیخلاف پیارو لونڈ روڈ پر واقعے جمالی موڑ پر درجنوں مرد وخواتین کے ہمراہ احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا اور پولیس گردی کیخلاف سخت نعرے بازی کرتے رہے، جس کے بعد ایس ایچ او پیارو لونڈ مظاہرین سے مذاکرات کے لیے پہنچ گئے اور مظاہرین کو پولیس اہلکار کیخلاف قانونی کارروائی کی یقین دہانی کرائی جس پر مظاہرین احتجاج ختم کرکے ٹریفک کو بحال کرنے میں انتظامیہ کی مدد کی۔ بعد ازاں آخری اطلاع موصول ہونے پر ایس ایس پی ٹنڈوالہٰیار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس اہلکار فہیم آرائیں کو معطل کردیا اور انہیں پیارو لونڈ تھانے پر لاک اپ کردیا گیا۔