نیوزی لینڈ ہیلتھ حکام کا کہنا ہے کہ دورہ نیوزی لینڈ کے لیے آنے والی پاکستان کرکٹ ٹیم کے 53 رکنی اسکواڈ میں 11 ارکان میں ماضی کے کورونا انفیکشن موجود ہیں.
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ ہیلتھ حکام نے قومی اسکواڈ کے تمام 53 اراکین کے بلڈ ٹیسٹ کیے جس میں پاکستان اسکواڈ کے بلڈ ٹیسٹ اور کورونا وائرس کے رکارڈ چیک کیے گئے ہیں.
نیوزی لینڈ ہیلتھ حکام کے مطابق ٹیم کے 53 ممبران میں سے11 ارکان میں ماضی کے کورونا انفیکشن کے اثرات موجود ہیں، ابتدائی 6 مثبت کیسز میں سے دو کے کیس ماضی کے ہیں تاہم ماضی کے ان دو کیسز کو اب خطرہ تصور نہیں کیا جارہا.
یہ بھی پڑھیں: دورہ نیوزی لینڈ: ایک اور کھلاڑی کورونا کا شکار
دوسری جانب کرائسٹ چرچ میں آئسولیشن میں نرمی کے بعد پاکستان کرکٹ اسکواڈ نے واک کی اور ہوٹل سے متصل گرائونڈ میں ہلکی پھلکی ورزش بھی کی لیکن نیوزی کرکٹ بورڈ اتھارٹی سے قومی ٹیم کو ٹریننگ کی اجازت نہیں ملی.
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرکٹ ٹیم کی آئسولیشن میں نرمی
واضح رہے کہ دورہ نیوزی لینڈ کے لیے جانے والی پاکستان کرکٹ ٹیم کے 53 رکنی اسکواڈ کا کرائسٹ چرچ پہنچنے پر کورونا ٹیسٹ کیا گیا جن میں قومی ٹیم کے 6 ارکان کا کورونا مثبت آیا تھا.
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے مطابق پاکستان اسکواڈ کے کچھ اراکین نے آئسولیشن کے پہلے دن ایس او پیز کی خلاف ورزی کی اور جن 6 ارکان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے ان میں 2 ارکان پہلے بھی کورونا کا شکار ہوچکے ہیں.
قومی کھلاڑیوں کی جانب سے کی جانے والی خلاف ورزی پر نیوزی لینڈ کی حکومت نے پاکستانی ٹیم کو آخری وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ایک اور کورونا ایس او پی کی خلاف ورزی کی تو پوری ٹیم کو ڈی پورٹ کردیا جائے گا.